لبنان کی عسکریت پسند جماعت 'حزب اللہ' نے اسرائیل کے ذریعہ لگائے گئے ان الزامات کی تردید کی ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ حزب اللہ نے بیروت کے رہائشی علاقے میں اسلحہ کے خفیہ ذخائر جمع کر رکھا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اس نقشے کی نشاندہی کی تھی، جس میں میزائل ڈپو کا مقام گیس کمپنی اور رہائشی علاقے کے نزیک دکھایا گیا ہے، جو بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے دور نہیں ہے۔
نتن یاہو کے خطاب کے بعد اسرائیلی فوج نے تفصیلی نقشے جاری کیے، جن میں جناح سائٹ اور دو دیگر مبینہ میزائل ڈپو دکھائے گئے تھے، ان کے بقول یہ ڈپو رہائشی اپارٹمنٹ کے نزدیک ہیں۔
اس کی تردید کرنے کے لیے حزب اللہ نے میڈیا آؤٹ لیٹس کو فوری طور پر اس سائٹ کا دورہ کرنے کو کہا، جس کی نشاندہی کی گئی ہے، وہاں میڈیا کو بھاری مشینری کی ایک چھوٹی فیکٹری ملی، لیکن اسلحے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
اے پی فوٹوگرافر سمیت درجنوں رپورٹرز نے جنوبی محلہ جناح میں واقع ایک چھوٹی فیکٹری کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے لوہے، فولاد، بھاری مشینری اور آکسیجن کنستر کے بڑے ٹکڑے دیکھے، لیکن کسی قسم کا میزائل یا اسلحہ نہیں دیکھا۔
اسرائیل طویل عرصے سے حزب اللہ پر شہری علاقوں میں اسلحہ ذخیرہ کرنے اور فوجی چوکیاں قائم رکھنے کا الزام عائد کرتا آیا ہے۔
حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے نتن یاھو کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ شہریوں کی سہولیات میں میزائل نہیں رکھتا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر تقریبا 3000 ٹن امونیم نائٹریٹ سے بھرے ہوئے گودام میں زبردست دھماکے ہوئے تھے، جن میں تقریبا 200 افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی تھی۔