لاہور کی اینٹی ٹیررزم کورٹ نے جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ کے چار ارکان ملک ظفر اقبال، یحییٰ عزیز، عبدالرحمٰن مکی اور عبد السلام کو عسکریت پسندی کی مالی اعانت کے لئے قصور ٹھہراتے ہوئے انہیں سزا سنایا ہے۔۔
اقبال، عزیز اور سلام یہ تینوں مجرم اقوام متحدہ کے نامزد کردہ افراد بھی ہیں جو عسکریت پسندی کی مالی اعانت میں ملوث ہیں۔
حافظ عبدالرحمن مکی، ملک ظفر اقبال ، یحییٰ عزیز اور عبد السلام پر 9 جون کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
اقبال اور عزیز کو پانچ سال جبکہ مکی اور سلام کو ایک ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔
مکی لشکر طیبہ کے بانی اور جے یو ڈی کے سربراہ سعید کا بہنوئی ہے۔
کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ''اینٹی ٹیررزم کورٹ لاہور نے 9 جون کو عسکریت پسندی کی مالی اعانت کے الزام میں جے یو ڈی اور لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے رہنماؤں - ملک ظفر اقبال اور یحییٰ عزیز، عبدالرحمٰن مکی اور عبد السلام کو سزا سنائی۔ ۔
اے ٹی سی نے چاروں مجرموں کو50،000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا اگر جرمانہ نہیں برا تو انہیں مزید چھ ماہ قید کی سزا بھگتنا پڑے گی۔
چاروں مشتبہ افراد کواینٹی ٹررزم ایکٹ 1997 کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
“عدالت نے جے یو ڈی / ایل ای ٹی کے رہنماؤں کو دہشت گردی کی مالی اعانت کے جرم میں قصوروار پایا۔ وہ فنڈز جمع کرتے اور غیر قانونی طور پر منعقدہ تنظیم ایل ای ٹی کو مالی اعانت فراہم کررہے تھے۔ عدالت نے عسکریت پسندی کی مالی اعانت کے ذریعے اکٹھے کیے گئے فنڈز سے بنائے گئے اثاثے ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
چاروں مجرموں نے بے قصور ہونے کی التجا کی تھی اور فیصلہ سنانے کا انتخاب کیا تھا۔
استغاثہ نے ان کے خلاف گواہان اور متعلقہ ثبوت پیش کرنے کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا۔
تین مجرم اقبال، عزیز اور سلام اقوام متحدہ کے نامزد کردہ افراد بھی ہیں جو دہشت گردی کی مالی اعانت میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نامزد عسکریت پسند قرار دئے گئے سعید کو گزشتہ سال 17 جولائی، 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ ہائی سیکیورٹی کوٹ لکھپت جیل میں بند ہے۔امریکا نے سعید پر ایک کروڈ ڈالر کا انعام بھی رکھا ہے۔
سعید کی سربراہی میں جے یو ڈی لشکر طیبہ کی فرنٹ آرگنائزیشن ہے جسے سن 2008 میں ممبئی حملہ کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جس میں چھ امریکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔