سعودی حکمراں شاہ سلمان بن عبد العزیز کی دعوت پر خلیج تعاون کونسل کا چالیس واں اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں متعدد موضوعات پر بحث کی گئی۔ مثلا بین الاقوامی جہاز رانی کی سکیورٹی ،خطے میں ایران کی مداخلت ، شام میں جاری بحران ، یمن جنگ اور کونسل کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خطے میں ایرانی نظام کے جارحانہ کردار سے نمٹنے کے لیے خلیجی ممالک میں اتحاد کی ضرورت پر زوردیا۔
جی سی سی اجلاس میں متعدد موضوعات پر گفتگو کے علاوہ قطر کے بارے میں تلخ باتیں بھی کہی گئیں، مثلا قطر پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ مصر کی اسلامی تنظیم 'اخوان المسلمین' کی حمایت کرتا ہے، اور اس کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔
جی سی سی اجلاس کے رہنماوں میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم ، امیرکویت شیخ صباح الاحمد الصباح ،بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ ، قطر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ بن ناصر خلیفہ آل ثانی اور عُمان کے نائب وزیر اعظم فہد بن محمود السعید شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 'گلف کوآپریشن کونسل' یعنی جی سی سی 6 عرب ممالک کا ایک اتحاد ہے، جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، عمان اور قطر بھی شامل ہیں۔ اس اتحاد کا مقصد رکن ممالک کے درمیان ہر سطح پر باہمی رشتوں کو مضبوط کرنا اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو یقینی بنانا ہے۔