کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب کے محدود پیمانے پر حج کے فیصلے کے بعد دنیا بھر کے لاکھوں عازمین حج کے چہرے مایوسی کا شکار ہو گئے۔
رواں برس حج کی سعادت سے محروم رہ جانے والے غزہ کے ایک جوڑے نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے انتہائی مایوسی کا اظہار کیا اور اب ان کے لیے حج کے مناسک کو سوائے ٹی وی پر دیکھنے کے کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔
حج کی سعادت سے محرم رہ جانے والے فلسطینی مسلمان فواد ابو صفی نے بتایا کہ 'یقینا ہمارے لیے مایوسی اور تکلیف کی بات ہے۔ ہم خود کو سفر حج کے لیے تیار کر رہے تھے، تبھی اچانک خبر ملی کی ہمارا سفر منسوخ ہو گیا ہے'۔
ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ 'ہمیں کورونا وائرس کے بارے میں پتہ تھا، لیکن یہ امید ہر گز نہیں تھی کہ سعودی عرب ہوائے اڈے بند کر دے گا اور رواں برس کا حج سیزن ہی منسوخ کر دے گا'۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تقریبا 25 لاکھ سے زائد عازمین خانہ کعبہ کا رخ کیا کرتے تھے، لیکن سعودی حکومت نے رواں برس انتہائی محدود پیمانے پر حج کی سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔
اس طرح سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق 10 ہزار سے بھی کم افراد رواں برس حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ سنہ 1932 سے سعودی عرب کی بنیاد پڑنے کے بعد اس نوعیت کا یہ پہلا حج ہو گا۔