دنیا بھر میں کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے بازار، دوکانتیں اور دفاتر کے علاوہ سبھی مذاہب کے عبادت خانے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
باجماعت نماز ادا کرنے کے بجائے فلسطین کے غزہ کی ایک مسجد کا موذن مسجد میں تنہا کھڑا نظر آتا ہے۔
ابو ہیثم السویرکی نماز کے لئے اذان دیتے ہیں لیکن وہ لوگوں کو اندر آنے کا خیرمقدم کرنے کے بجائے خود کو باہر رکنے اور نماز ادا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ کیوں کہ وائرس پر قابو پانے کے لئے یہاں بھی عوامی اجتماعات کو محدود کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے سبب اسلامی دنیا کے سب سے مقدس ترین مقامات مثلا خانہ کعبہ، مسجد نبوی اور بیت المقدس میں عبادت کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام مذہبی حکام نے بدھ سے شروع ہونے والی تمام مساجد کو دو ہفتوں کے لئے بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
حماس کی جانب سے متعدد احتیاطی تدابیر کا حکم جاری کیا ہے جن میں اسکولز، شادی خانوں اور گلی بازاروں کو بند کرنا بھی شامل ہے۔