ETV Bharat / international

لبنان: سمیر الخطیب نے سیاسی بحران میں اضافہ کر دیا

لبنانی حکام ایک ٹیکنوپولیٹیکل حکومت (یعنی سیاست دانوں اور ٹکنوکریٹس دونوں پر مشتمل) تشکیل دینے پر اصرار کر رہے ہیں جب کہ عوامی تحریک اس کو مسترد کرتی ہے۔

متعلقہ تصویر
متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Dec 9, 2019, 10:08 PM IST

مشرقی وسطی کے ملک لبنان میں گذشتہ کئی ہفتوں سے سیاسی بحران کا ماحول ہے۔ عوام ایسے حکمرانوں کی برطرفی کے درپے ہیں جن پر بدعنوانی اور ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کا الزام ہے۔

ویڈیو

اسی کے پیش نظر وزیر اعظم سعد الحریری نے رواں برس 29 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا، تاہم سمیر الخطیب کی جانب سے وزارت عظمی کے لیے اپنی نامزدگی واپس لینے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کا معاملہ دوبارہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔

سمیر الخطیب نے کہا کہ وہ وزارت عظمی کی امیدواری کو واپس لینے کے لیے معذرت خواہ ہیں، تاہم وہ اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ اللہ پاک لبنان کو ہر برائی سے محفوظ رکھے، لبنانی عوام اور سیاسی رہنماوں کے ذہنوں کو روشن کرے تاکہ بحران پر قابو پایا جا سکے۔

وزیر اعظم کے استعفے کے بعد سیاسی جماعتیں نئی حکومت کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہو پا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام سیاست دانوں کو دور رکھ کر ٹنکوکریٹس کی حکومت بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

لبنانی حکام ایک ٹیکنوپولیٹیکل حکومت (یعنی سیاست دانوں اور ٹکنوکریٹس دونوں پر مشتمل) تشکیل دینے پر اصرار کر رہے ہیں جب کہ عوامی تحریک اس کو مسترد کرتی ہے۔

رواں ماہ کی پیر کے روز ہونے والی پارلیمانی مشاروت کو لبنانی صدر کی جانب سے ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ اس اعلان کے بعد ملک کا سیاسی مستقبل دوبارہ اندیرے میں چلا گیا۔

غور طلب ہے کہ لبنان میں مالی، اقتصادی اور سماجی صورت حال کی ابتری جاری ہے۔ عالمی بینک کے مطابق لبنان کی تقریبا ایک تہائی آبادی خط افلاس سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ اس دوران ملک میں 30 فیصد سے زائد نوجوان بے روزگار ہو گئے ہیں۔

مشرقی وسطی کے ملک لبنان میں گذشتہ کئی ہفتوں سے سیاسی بحران کا ماحول ہے۔ عوام ایسے حکمرانوں کی برطرفی کے درپے ہیں جن پر بدعنوانی اور ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کا الزام ہے۔

ویڈیو

اسی کے پیش نظر وزیر اعظم سعد الحریری نے رواں برس 29 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا، تاہم سمیر الخطیب کی جانب سے وزارت عظمی کے لیے اپنی نامزدگی واپس لینے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کا معاملہ دوبارہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔

سمیر الخطیب نے کہا کہ وہ وزارت عظمی کی امیدواری کو واپس لینے کے لیے معذرت خواہ ہیں، تاہم وہ اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ اللہ پاک لبنان کو ہر برائی سے محفوظ رکھے، لبنانی عوام اور سیاسی رہنماوں کے ذہنوں کو روشن کرے تاکہ بحران پر قابو پایا جا سکے۔

وزیر اعظم کے استعفے کے بعد سیاسی جماعتیں نئی حکومت کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہو پا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام سیاست دانوں کو دور رکھ کر ٹنکوکریٹس کی حکومت بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

لبنانی حکام ایک ٹیکنوپولیٹیکل حکومت (یعنی سیاست دانوں اور ٹکنوکریٹس دونوں پر مشتمل) تشکیل دینے پر اصرار کر رہے ہیں جب کہ عوامی تحریک اس کو مسترد کرتی ہے۔

رواں ماہ کی پیر کے روز ہونے والی پارلیمانی مشاروت کو لبنانی صدر کی جانب سے ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ اس اعلان کے بعد ملک کا سیاسی مستقبل دوبارہ اندیرے میں چلا گیا۔

غور طلب ہے کہ لبنان میں مالی، اقتصادی اور سماجی صورت حال کی ابتری جاری ہے۔ عالمی بینک کے مطابق لبنان کی تقریبا ایک تہائی آبادی خط افلاس سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ اس دوران ملک میں 30 فیصد سے زائد نوجوان بے روزگار ہو گئے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.