آسٹریلیا کی حکومت نے پیر کو کورونا پابندیوں میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یکم دسمبر سے مکمل ویکسین شدہ ویزا ہولڈرز آسٹریلیا کا سفر کر سکیں گے اور اس کے لیے انہیں سفر سے متعلق کوئی بھی معلومات پہلے سے رکھنی ہوں گی۔ استثنیٰ کے لیے درخواست دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
آسٹریلوی حکومت کا یہ اعلان محنت کشوں اور طلباء کے لیے ایک بڑی راحت ہے۔ اس کے تحت مسافروں کو آسٹریلیا کی میڈیکل گڈز ایڈمنسٹریشن ( ٹی جی اے ) کے ذریعہ منظور شدہ یا تسلیم شدہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کی ضرورت ہوگی۔ اہل ویزا ہولڈرز میں لیبرز، طلباء، ورکنگ ہالیڈے ویزا ہولڈرز، فیملی ویزا ہولڈرز وغیرہ شامل ہوں گے۔
آسٹریلوی وزیراعظم موریسن نے کہا کہ یہ تبدیلیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ "ہم خاندانوں کو دوبارہ ملاتے ہوئے آسٹریلیائی باشندوں کی صحت کا تحفظ جاری رکھیں گے اور اپنی سرحد کو ہنر مند اور طالب علم ویزا رکھنے والوں کے لیے کھول کر اپنی معاشی بحالی کو محفوظ بنائیں گے"۔
موریسن نے کہا، "آسٹریلیا میں ہنر مند کارکنوں اور بین الاقوامی طلباء کی واپسی ہماری معاشی بحالی کو مزید تقویت دے گی، ہماری معیشت کو درکار قیمتی کارکن فراہم کرے گی اور ہمارے اہم تعلیمی شعبے کو سپورٹ کرے گی۔"
سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے تیار کردہ کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک کے ذریعہ دونوں ویکسین ٹی اے جی سے منظور شدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Anti-lockdown Protest: سڈنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ
ایک درست ویزا رکھنے کے علاوہ، سیاحوں کو سفر کے دوران اپنی ویکسینیشن کی حیثیت کا ثبوت کے ساتھ سفر کے تین دن کے اندر آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کی منفی رپورٹ کو اپنے ساتھ رکھنا لازمی ہوگا۔
آسٹریلیا پہنچنے کے بعد مسافروں کو یہاں قرنطینہ کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔
گزشتہ سال 20 مارچ کو آسٹریلیا نے کورونا وائرس وبائی امراض کے جواب میں دنیا کی کچھ سخت ترین سرحدی پابندیاں متعارف کرائی تھیں۔ آسٹریلیا کی جانب سے 18 ماہ کے لیے بغیر اجازت کے بیرون ملک سفر کرنے پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔