وزیراعظم نریندر مودی آج سے بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ یہ وزیراعظم مودی کا کورونا وبا کے بعد پہلا بیرونی دورہ ہے۔ اس سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ وزیراعظم اپنے پڑوسی ممالک سے رشتے استوار کرنے کی مثبت کوشش کر رہے ہیں۔ مودی بنگلہ دیش کی آزادی کے 50ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد تقارب میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔
وزیراعظم مودی کے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران پرتشدد احتجاج کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آج بعد نماز جمعہ بنگلہ دیش کے قومی دارالحکومت کی جامع مسجد بیت المکرم سے جیسے ہی نمازی نماز پڑھ کر نکلے انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے دورے کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔
انہوں نے جامع مسجد کے باہر بھارتی وزیراعظم کو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نامناسب رویہ اختیار کرنے والا رہنما قرار دیا۔ برسرِاقتدار پارٹی عوامی لیگ کے کارکنان نے انہیں مسجد کے اندر دھکیلنے کی کوشش کی اور انہیں نعرہ بازی کرنے سے روکنے کی بھی کوشش کی جس کے بعد فریقین میں جھڑپ شروع ہوگئی۔ جھڑپ کی خبر ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن مظاہرین نے پولیس کو بھی نشانہ بنایا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے اور طاقت کے ذریعہ انہیں روکنے کی بھی بھرپور کوشش کی۔
چٹگرام میڈیکل کالج اسپتال کے ایک پولیس افسر علاؤالدین تالقدر نے بتایا کہ پانچ افراد کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جن میں سے چار افراد علاج کے دوران دم توڑ گئے۔
واضح رہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی بنگلادیش کی آزادی کے 50 سالہ جشن کی تقریبات میں شرکت کے لیے جمعہ کے روز بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ پہنچے ہیں۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ کے والد اور ملک میں مجاہد آزادی کے طور پر جانے جانے والے شیخ مجیب الرحمٰن کی 100 سالگرہ کی تقریب بھی منائی جا رہی ہے جس کا سرکاری طور پر اہتمام کیا جا رہا ہے۔