جنوب مغربی پاکستان میں جمعرات کو ایک کالج کے باہر سڑک کنارے نصب بم پھٹنے (Bomb blast in southwestern Pakistan) سے چار افراد ہلاک اور کم از کم 15 زخمی ہو گئے، جن میں زیادہ تر راہگیر تھے۔
ایک سینئر پولیس افسر فدا حسین کے مطابق حملہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ (Attack in Baluchistan capital Quetta)میں سائنس کالج کے باہر ہوا۔
ایک امدادی کارکن باقی حسین نے بتایا کہ انہوں نے تین لاشوں اور تقریباً ایک درجن زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں ایک شدید زخمی نے دم توڑ دیا۔ حسین نے بھی بم دھماکے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
حملے کے وقت کالج موسم سرما کی تعطیلات کی وجہ سے بند تھا اور متاثرین میں سے کوئی بھی اساتذہ یا طالب علم نہیں ہے۔
فوری طور پر کسی بھی تنظیم نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی (No one immediately claimed responsibility for bombing) لیکن اس سے قبل اس طرح کے حملوں کا الزام عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں پر لگایا جاتا رہا ہے۔
بلوچستان میں بلوچ علیحدگی پسند گروہوں کی جانب سے طویل عرصے سے شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر بم دھماکے اور گولی باری کی جاتی رہی ہے، تاکہ ان کی آزادی کے مطالبات پر حکومت توجہ دے سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بم دھماکے، دو فوجی ہلاک
پاکستانی طالبان اور اسلامک اسٹیٹ گروپ کی بھی بلوچستان میں موجودگی ہے۔(Pakistani Taliban and the Islamic State group in Baluchistan)
اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے بلوچستان میں شورش کو کچل دیا ہے لیکن وہاں تشدد جاری ہے۔