شمالی سیریا کے عامودا میں ہونے والے کانفرنس میں دنیا بھر کے نمائندے یکجا ہیں۔
اس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ 1 ہزار سے زائد گرفتار شدہ یا خود سپردگی کرنے والے داعش کے عسکریت پسندوں کے ساتھ کیا رویہ اختیار کیا جائے۔
کانفرنس میں اس سے متعلق ایک حل پر اتفاق کیا گیا کہ شمال مشرقی سیریا میں عالمی کرمنل عدالت کا قیام کیا جائے۔ اور مقامی سطح پر ان کے مسائل کا حل کیا جائے۔
مقامی دانشور مائکل روبن کا کہنا ہے کہ اگر 'روجاوا' کیمپ میں کوئی جرم کرتا ہے تو اہم بات یہ ہے کہ روجاوا کی انتظامیہ خود اس سلسلے میں اقدام کرے نہ کہ اسے ہاہری طاقت کے حوالے کیا جائے۔
غور طلب ہے کہ 1 ہزار سے زائد داعش کے عسکریت پسندوں کے علاوہ 11 ہزار سے زائد بچے اور خواتین بھی امریکی حمایت یافتہ 'سیرین ڈیموکریٹک فرنٹ' کی زیر تحویل 'روجاوا' کیمپ میں ہیں۔ ان میں سے اکثر کو ان کے ممالک نے اپنا شہری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
پہلے روز کے کانفرنس میں روجاوا کے حکام، سیرین ڈیموکریٹک فرنٹ کے کمانڈرز، یورپ کے سفارتکار، امریکی محققین، سیاست داں اور مقامی قبائلی رہنماوں نے شرکت کی۔