ذرائع کے مطابق بلدیو کمار اپنے اہل خانہ کے تین اراکین کے ساتھ بھارت میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے سیاسی پناہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دی ایکسپریس ٹریبون نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سابق رکن اسمبلی کے اہل خانہ کے اراکین اس معاملے میں تازہ واقعہ سے بے خبر ہیں۔
بلدیو کمار کے ایک رشتہ دار طلعت نے بتایا کہ 'ہم نے ان سے رابطہ ختم دیا ہے، ہمیں نہیں معلوم کے وہ کہاں رہ رہے ہیں۔ اس لئے ہم ان کے رہنے کے مقام کی تصدیق نہیں کرسکتے'۔ طلعت نے بتایا کہ ضمانت کی منظوری مل جانے کے بعد بلدیو کمار اپنے خانہ کے ساتھ آٹھ ماہ پہلے بھارت چلے گئے تھے۔
گزشتہ برس کمار کو انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی ایس) نے سورن سنگھ قتل کے معاملہ میں بری کردیا تھا۔ کمار خیبر پختونخواہ اسمبلی سے اقلیتوں کے لئے محفوظ سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔ فہرست میں ان کا دوسرا مقام تھا۔
بلدیو کمارکے حلف لینے کے وقت پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی اور دیگر نمائندوں نے ایوان میں ان کی موجودگی کی مخالفت کی تھی اور روکنے کی کوشش کی تھی۔
بلدیو کمار کے اہل خانہ میں اہلیہ، پندرہ سالہ بیٹا اور 11 سال کی بیٹی ہے۔ ذرائع کے مطابق تینوں ہی اس سال جنوری میں پاکستان چھوڑ کر بھارت چلے آئے تھے۔
پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی نے بھارت سے سیاسی پناہ کا مطالبہ کیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن اسمبلی بلدیو کمار نے منگل کو بھارت سے سیاسی پناہ کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق بلدیو کمار اپنے اہل خانہ کے تین اراکین کے ساتھ بھارت میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے سیاسی پناہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دی ایکسپریس ٹریبون نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سابق رکن اسمبلی کے اہل خانہ کے اراکین اس معاملے میں تازہ واقعہ سے بے خبر ہیں۔
بلدیو کمار کے ایک رشتہ دار طلعت نے بتایا کہ 'ہم نے ان سے رابطہ ختم دیا ہے، ہمیں نہیں معلوم کے وہ کہاں رہ رہے ہیں۔ اس لئے ہم ان کے رہنے کے مقام کی تصدیق نہیں کرسکتے'۔ طلعت نے بتایا کہ ضمانت کی منظوری مل جانے کے بعد بلدیو کمار اپنے خانہ کے ساتھ آٹھ ماہ پہلے بھارت چلے گئے تھے۔
گزشتہ برس کمار کو انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی ایس) نے سورن سنگھ قتل کے معاملہ میں بری کردیا تھا۔ کمار خیبر پختونخواہ اسمبلی سے اقلیتوں کے لئے محفوظ سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔ فہرست میں ان کا دوسرا مقام تھا۔
بلدیو کمارکے حلف لینے کے وقت پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی اور دیگر نمائندوں نے ایوان میں ان کی موجودگی کی مخالفت کی تھی اور روکنے کی کوشش کی تھی۔
بلدیو کمار کے اہل خانہ میں اہلیہ، پندرہ سالہ بیٹا اور 11 سال کی بیٹی ہے۔ ذرائع کے مطابق تینوں ہی اس سال جنوری میں پاکستان چھوڑ کر بھارت چلے آئے تھے۔
news id
Conclusion: