گزشتہ روز طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی کابل میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور اس کے بعد طالبان کے کابل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد آج صبح افغانستان سے نکلنے والوں کا ہجوم کابل ایئرپورٹ پر جمع ہوگیا۔
ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے امریکی فوج نے ہوا میں فائر بھی کی، اسی افراتفری میں پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہورہی ہے لیکن یہ بھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ ہلاکت بھگدڑ کی وجہ سے ہوئی ہے یا گولی لگنے سے۔
عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ کابل کے ہوائی اڈے پر کم از کم پانچ افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب سیکڑوں افراد نے افغان دارالحکومت سے نکلنے والے طیاروں میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: Kabul Airport: بین الاقوامی انخلاء کے درمیان کابل ایئرپورٹ پر عوام کا ہجوم
ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ اس نے دیکھا ہے کہ پانچ افراد کی لاشوں کو ایک گاڑی میں لے جایا جارہا ہے۔ ایک اور عینی شاہد کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ متاثرین کو گولیوں سے مارا گیا ہے یا بھگدڑ میں۔
ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے کے انچارج امریکی فوجیوں نے پہلے بھیڑ کو بکھیرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔ ایک عہدیدار اور ایک عینی شاہد کے مطابق امریکی افواج نے کابل کے ہوائی اڈے پر ہوائی فائرنگ کی تاکہ سینکڑوں شہریوں کو منتشر کیا جاسکے جو رن وے پر دوڑ رہے تھے۔