ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی کمشنر سدیپ کمار چکرورتی نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے تین شخص كووڈ -19 کے مریض تھے جبکہ دو کی رپورٹ منفی آئی تھی۔
فائربریگیڈ کے محکمہ کے ایک افسر کمل حسین نے بتایا کہ یہ آگ بدھ کو دیر رات تقریبا 10 بجے لگی تھی۔اسپتال کی اہم عمارت کے باہر خیمے لگاکر عارضی قرنطینہ وارڈ بنایا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ خیمے بنانے میں استعمال کئے گئے سازو سامان میں زیادہ مقدار میں سینیٹائزر کا استعمال ہونے کی وجہ سے آگ کافی تیزی سے پھیل گئی۔
فائربریگیڈ کے عملے نے آدھے گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد آخر کار آگ پر قابو پا لیا۔ لیکن تب تک چار کمروں والا عارضی وارڈ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو چکا تھا۔
مسٹر چکرورتی نے بتایا کہ آگ کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ مریضوں کے اہل خانہ کے مطابق ایئر كنڈشنر میں چنگاری لگنے سے یہ آگ لگی۔
مرنے والوں میں چار مرد اور ایک خاتون شامل ہے۔یونائیٹڈ ہسپتال کے مواصلات اور کاروبار محکمہ کی اہم افسر ڈاکٹر شگوفہ انور کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں کورونا انفیکشن کے اب تک 38 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ تقریباً 550 افراد اپنی زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ بنگلہ دیش میں کورونا کا پہلا معاملہ آٹھ مارچ کو سامنے آیا تھا۔