افغانستان کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہرات، طالبان کے ملک پر قبضہ کرنے کے بعد بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے غربت کی بلند ترین شرح Extreme Poverty in Herat province کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
افغانستان کی مقامی میڈیا طلوع نیوز کے مطابق، حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ غربت کی بلند شرح نے حال ہی میں مغربی صوبے ہرات میں بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
ہرات میں بے روزگاری Unemployment in Herat میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس نے اس کے باشندوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ اور دیگر انسانی تنظیموں نے طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد ملک میں معاشی بدحالی پر بار بار خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ سید حبیب رحمان روحانی نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر درجنوں افراد محکمہ سے مدد مانگ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: OIC Summit in Pakistan: رکن ممالک اور بین الاقوامی برادری سے افغانستان کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی اپیل
ہرات کی رہائشی نازنین نے کہا "ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں آٹا، تیل فراہم کریں۔ ہم گاجر اور دیگر سبزیوں کا کیا کریں گے؟"۔
کچھ کمزور لوگ جن کا اندراج نہیں کیا گیا تھا امداد لینے کے لیے سائٹ پر جمع ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ غربت نے انہیں لائن میں کھڑے ہو کر مدد مانگنے پر مجبور کیا ہے۔
ہرات کی ایک رہائشی للی نے کہا "میں ایک بیوہ ہوں اور میرے چار بچے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں اور میں کوئی بھی چیز خرید نہیں سکتی،"۔