افغانستان کے سرپول صوبے میں حفاظتی دستوں کے فضائی حملے میں 11 طالبانی مارے گئے ہیں۔
یہ اطلاع وزارت دفاع کے افسر فواد امن نے جمعہ کے روز دی۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ حفاظتی دستوں نے گذشتہ شب سرپول صوبے میں فضائی حملے کیے، جس میں 11 طالبانی مارے گئے اور ان کی دو گاڑیاں تبادہ ہوگئیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے افغانستان سے اپنے فوجی واپس بلانے کے بعد سے حفاظتی دستوں اور طالبان کے درمیان سخت جدو جہد جاری ہے۔ طالبان نے افغانستان کے 85 فیصد حصے پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔
گذشتہ روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبے قندھار میں واقع پاکستان کے ساتھ اسپن بولدک بارڈر کراسنگ پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔
انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ طالبان نے جس علاقے پر قبضہ کیا ہے اس کی سرحد پاکستان کے ضلع چمن کے ساتھ لگتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے سرحد کو سیل کر دیا تھا اور سرحد پر طالبانی پرچم بھی دکھائی دیے تھے۔
یہ بھی پـڑھیں: طالبان کا چمن اور افغان-پاک سرحد سے متصل علاقوں پر قبضہ کا دعویٰ
افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوج کے انخلا کے ساتھ افغان فورسز اور طالبان کے درمیان مسلسل جھڑپ کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور طالبان ملک کے زیادہ تر علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے جبکہ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی فورسز طالبان کو جواب دے رہی ہے اور بہت سارے علاقوں کو وہ دوبارہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔