ETV Bharat / international

مصر میں بیشتر افراد اونٹ کی قربانی کیوں کرتے ہیں؟

author img

By

Published : Aug 1, 2019, 8:10 PM IST

اونٹوں کی قیمت ان کے وزن کے اعتبار سے 9 سو امریکی ڈالر سے 24 سو ڈالر تک ہوتی ہے۔

متعلقہ تصویر

عید الاضحی کے موقع پر دنیا بھر میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مصر میں بیشتر افراد اونٹ کی قربانی کیوں کرتے ہیں؟

مصر کے مویشی بازاروں میں بڑے جانوروں خصوصا اونٹ کی خرید و فروخت سے متعلق گہما کہمی کا ماحول ہے۔

در اصل مصری مسلمان چھوٹے جانوروں مثلا بھیڑ، بکری کو قربانی کے لیے ترجیح نہیں دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مصر کے بازاروں میں اونٹوں کی تجارت بقرعید کے موقع پر بڑھ جاتی ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 45 کلو میٹر شمال مشرق میں برقش کے دیہی علاقے میں مصر کی سب سے بڑ مویشی منڈی ہے۔ جہاں ملک بھر کے اونٹ تاجر صبح کے وقت اپنے مویشیوں کو لا کر بیچتے ہیں۔

یہاں روزانہ سینکڑوں اونٹوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے، لیکن بقرعید کے موقع پر اس میں کافی اضافہ ہو جاتا ہے۔

بیشتر افراد بھیڑ، بکری اور گائے کے بجائے اونٹ کی قربانی محض اس لیے کرتے ہیں کہ اونٹ گائے اور دیگر جانوروں کے مقابلے سستی قیمت میں دستیاب ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی اونٹ میں گوشت کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

مصر کے بازاروں میں افریقی مسلم ملک سوڈان، صومالیہ، جوبا اور موریکو سے اونٹوں کو ریوڑ کی شکل میں لایا جاتا ہے۔

اونٹوں کی قیمت ان کے وزن کے اعتبار سے 9 سو امریکی ڈالر سے 24 سو ڈالر تک ہوتی ہے۔

تاجروں، قصابوں اور اس تجارت سے منسلک دیگر افراد کا ماننا ہے کہ تجارت کے لحاظ سے یہ مرحلہ انتہائی مناسب اور منافع بخش ہوتا ہے۔

غور طلب ہے کہ اسلام میں قربانی کی روایت صدیوں قدیم ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جد امجد حضرت ابراہیم اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہما السلام کی سنت ہے۔ ذی الحجہ کے 10 11 اور 12 تاریخ کو ہر صاحب نصاب مسلمان پر قربانی واجب ہے

عید الاضحی کے موقع پر دنیا بھر میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مصر میں بیشتر افراد اونٹ کی قربانی کیوں کرتے ہیں؟

مصر کے مویشی بازاروں میں بڑے جانوروں خصوصا اونٹ کی خرید و فروخت سے متعلق گہما کہمی کا ماحول ہے۔

در اصل مصری مسلمان چھوٹے جانوروں مثلا بھیڑ، بکری کو قربانی کے لیے ترجیح نہیں دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مصر کے بازاروں میں اونٹوں کی تجارت بقرعید کے موقع پر بڑھ جاتی ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 45 کلو میٹر شمال مشرق میں برقش کے دیہی علاقے میں مصر کی سب سے بڑ مویشی منڈی ہے۔ جہاں ملک بھر کے اونٹ تاجر صبح کے وقت اپنے مویشیوں کو لا کر بیچتے ہیں۔

یہاں روزانہ سینکڑوں اونٹوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے، لیکن بقرعید کے موقع پر اس میں کافی اضافہ ہو جاتا ہے۔

بیشتر افراد بھیڑ، بکری اور گائے کے بجائے اونٹ کی قربانی محض اس لیے کرتے ہیں کہ اونٹ گائے اور دیگر جانوروں کے مقابلے سستی قیمت میں دستیاب ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی اونٹ میں گوشت کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

مصر کے بازاروں میں افریقی مسلم ملک سوڈان، صومالیہ، جوبا اور موریکو سے اونٹوں کو ریوڑ کی شکل میں لایا جاتا ہے۔

اونٹوں کی قیمت ان کے وزن کے اعتبار سے 9 سو امریکی ڈالر سے 24 سو ڈالر تک ہوتی ہے۔

تاجروں، قصابوں اور اس تجارت سے منسلک دیگر افراد کا ماننا ہے کہ تجارت کے لحاظ سے یہ مرحلہ انتہائی مناسب اور منافع بخش ہوتا ہے۔

غور طلب ہے کہ اسلام میں قربانی کی روایت صدیوں قدیم ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جد امجد حضرت ابراہیم اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہما السلام کی سنت ہے۔ ذی الحجہ کے 10 11 اور 12 تاریخ کو ہر صاحب نصاب مسلمان پر قربانی واجب ہے

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.