پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج ہفتے کا آغاز بھی مندی سے ہوا اور کچھ ہی دیر میں 100 انڈیکس 1651 پوائنٹس گر گیا جس کے بعد کاروبار کو 45 منٹ کے لیے روک دیا گیا، اور مسلسل دوسرے ہفتے میں چوتھی بار ایسا کیا گیا جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گراوٹ اور مندی کے پیش نظر اسے 45 منٹ کے لیے روک دیا گیا۔
پیر کو جب کاروبار کا آغاز ہوا تو مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 651 پوائنٹس گر کر 34 ہزار 409 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اسی طرح کے 'ایس ای' 30 انڈیکس میں بھی 5.53 فیصد تک کی کمی دیکھنے کو ملی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار 682 پوائںٹس کی کمی کے بعد کاروبار کو روک دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں مارکیٹ بند ہونے پر مثبت رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور 100 انڈیکس میں 104.19 پوائںٹس کی بہتری دیکھے کو ملی تھی۔
علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے نو مارچ کو کاروبار شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد کے ایس ای 100 انڈیکس دو ہزار 302 پوائنٹس گر گیا تھا جس کے باعث مارکیٹ سے 184 ارب روپے کا بھاری سرمایہ صاف ہوگیا تھا۔
وہی اگر بات کی بھارت کی تو یہاں بھی آج سینکس میں بھاری گراوٹ کا سلسلہ بھی جاری رہا، آج جیسے ہی کاروبار شروع ہوا سینکس میں 1900 پوائنٹس کی گراوٹ اور نفٹی میں 50 انڈکس کی گراوٹ کے بعد 9500 تک پہنچ گیا۔
سینکس میں آج IndusInd Bank شیئرس میں سب سے زیادہ گراوٹ دیکھی گئی، وہیں بھارت میں افراط زر کی شرح میں دو اعشاریہ دو چھ فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔