ETV Bharat / international

دبئی ایکسپو 2020: متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش - ایکسپو

مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش ’دبئی ایکسپو 2020‘ کو گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔ اس نمائش کا باضابطہ افتتاح یکم اکتوبر 2021 بروز جمعے سے ہو چکا ہے۔ دبئی ایکسپو میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی پویلین کے ذریعے اپنے آرٹ، کلچر اور ایجادات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔

dubai expo 2020 The first international exhibition in the middle east
دبئی ایکسپو 2020: متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش
author img

By

Published : Oct 3, 2021, 7:36 PM IST

Updated : Oct 4, 2021, 3:11 PM IST

آٹھ سالوں کی منصوبہ بندی اور اربوں ڈالر کے اخراجات کے بعد خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش ’دبئی ایکسپو 2020‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔

دبئی ایکسپو کا باضابطہ افتتاح یکم اکتوبر بروز جمعے سے ہوا ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ مہینوں تک جاری رہنے والی یہ نمائش زائرین اور عالمی توجہ کو اپنی طرف راغب کرے گا۔

دبئی ایکسپو 2020: متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش

ایکسپو کی افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے اور ابو ظبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان کے سامنے ممالک کے قومی پرچم کو بلند کرکے کیا گیا۔

دبئی ایکسپو 2020 کے نام سے منسوب اس نمائش کو گزشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔

اگرچہ اس سے یہ اثر پڑ سکتا ہے کہ کتنے لوگ متحدہ عرب امارات آتے ہیں، چھ ماہ تک جاری رہنے والی نمائش دبئی کو ایک منفرد مواقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنی منفرد شناخت کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرے گی۔

دبئی ایکسپو میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی پویلین کے ذریعے اپنے آرٹ، کلچر اور ایجادات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔ دبئی ایکسپو 2020 میں افغانستان کا پویلین بند ہے جو کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ملک کو درپیش چینلجز کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

چھ ماہ تک جاری رہنے والی یہ نمائش حقیقت میں مشرق اور مغرب کا حسین امتزاج بھی ہے۔ اس کے علاوہ دبئی ایکسپو کو بزنس کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم بھی خیال کیا جا رہا ہے۔

ایکسپو میں حصہ لینے والے ممالک کے لیے موقع ہے کہ وہ آرکیٹیکچر، خوراک، زراعت، انڈسٹری، آرٹ اور تخلیقات کا مظاہرہ کریں۔ ایکسپو میں کھانے کے دو سو اسٹال ہوں گے جہاں دنیا بھر کی 50 ڈشز پیش کی جائیں گی۔ نمائش کے منتظمین کے مطابق دبئی ایکسپو میں ایک سو بانوے ممالک کی نمائندگی کی گئی ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ دبئی ایکسپو کتنے زائرین کو اپنی جانب راغب کرسکتا ہے اور ایکسپو کی سیاحت معیشت کو کتنا متحرک کرے گا لیکن منتظمین نے اپنے ہدف کو برقرار رکھا کہ اس کے دروازوں سے 25 ملین لوگ گزریں گے۔

ایکسپو 2020 سائٹ میں داخل ہونے کے لیے زائرین کو منفی پی سی آر ٹیسٹ یا کووڈ 19 ویکسینیشن کا ثبوت دکھانا ہوگا۔

دبئی ایکسپو جس جگہ منعقد کیا گیا ہے، وہ کچھ عرصہ پہلے ایک ہزار 80 ایکڑ پر مشتمل ایک بنجر ریگستان تھا اور پھر جب اس مقام کا انتخاب نمائش کے لیے کیا گیا تو ایک دہائی سے بھی کم عرصے بعد اس صحرائی علاقے کو روشنی و رنگینی سے سجا دیا گیا۔

اب صحرا میں قائم نمائش گاہ کے پہلو میں ایک نیا میٹرو اسٹیشن بھی تعمیر کیا جا چکا ہے۔نمائش گاہ میں کئی مقامات پر روبوٹس بھی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔

1889 میں ہونے والے پہلے ایونٹ میں فرانس نے ایفل ٹاور کا افتتاح کیا اور اس کے 12 برس بعد نیویارک میں ایکسرے مشین ایجاد ہوئی۔۔

اس مرتبہ دبئی ایکسپو 2020 کے منتظمین نئے تعمیر شدہ شہر کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا کو درپیش چیلنجز اور مواقع کا احاطہ کریں گے۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پرنس شیخ زید بن المکتوم نے دبئی ایکسپو کو انسان کی شاندار صلاحیتوں کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔

وہیں، دبئی ایکسپو کے ترجمان نے ہفتے کے روز دنیا کے سب سے بڑے میلے کی تعمیر کے دوران سائٹ پر پانچ مزدوروں کے اموات کا اعتراف کیا تھا لیکن بعد میں ترجمان نے معذرت کی اور ابتدائی اعداد و شمار کو غلط قرار دیا۔

ایکسپو کے ترجمان کے مطابق سائٹ پر بدقسمتی سے تین مزدوروں کی اموات ہوئی ہے اور 72 مزدور شدید طور سے زخمی بھی ہوئے۔

آٹھ سالوں کی منصوبہ بندی اور اربوں ڈالر کے اخراجات کے بعد خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش ’دبئی ایکسپو 2020‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔

دبئی ایکسپو کا باضابطہ افتتاح یکم اکتوبر بروز جمعے سے ہوا ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ مہینوں تک جاری رہنے والی یہ نمائش زائرین اور عالمی توجہ کو اپنی طرف راغب کرے گا۔

دبئی ایکسپو 2020: متحدہ عرب امارات میں مشرق وسطیٰ کی پہلی بین الاقوامی نمائش

ایکسپو کی افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے اور ابو ظبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان کے سامنے ممالک کے قومی پرچم کو بلند کرکے کیا گیا۔

دبئی ایکسپو 2020 کے نام سے منسوب اس نمائش کو گزشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔

اگرچہ اس سے یہ اثر پڑ سکتا ہے کہ کتنے لوگ متحدہ عرب امارات آتے ہیں، چھ ماہ تک جاری رہنے والی نمائش دبئی کو ایک منفرد مواقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنی منفرد شناخت کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرے گی۔

دبئی ایکسپو میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی پویلین کے ذریعے اپنے آرٹ، کلچر اور ایجادات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔ دبئی ایکسپو 2020 میں افغانستان کا پویلین بند ہے جو کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ملک کو درپیش چینلجز کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

چھ ماہ تک جاری رہنے والی یہ نمائش حقیقت میں مشرق اور مغرب کا حسین امتزاج بھی ہے۔ اس کے علاوہ دبئی ایکسپو کو بزنس کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم بھی خیال کیا جا رہا ہے۔

ایکسپو میں حصہ لینے والے ممالک کے لیے موقع ہے کہ وہ آرکیٹیکچر، خوراک، زراعت، انڈسٹری، آرٹ اور تخلیقات کا مظاہرہ کریں۔ ایکسپو میں کھانے کے دو سو اسٹال ہوں گے جہاں دنیا بھر کی 50 ڈشز پیش کی جائیں گی۔ نمائش کے منتظمین کے مطابق دبئی ایکسپو میں ایک سو بانوے ممالک کی نمائندگی کی گئی ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ دبئی ایکسپو کتنے زائرین کو اپنی جانب راغب کرسکتا ہے اور ایکسپو کی سیاحت معیشت کو کتنا متحرک کرے گا لیکن منتظمین نے اپنے ہدف کو برقرار رکھا کہ اس کے دروازوں سے 25 ملین لوگ گزریں گے۔

ایکسپو 2020 سائٹ میں داخل ہونے کے لیے زائرین کو منفی پی سی آر ٹیسٹ یا کووڈ 19 ویکسینیشن کا ثبوت دکھانا ہوگا۔

دبئی ایکسپو جس جگہ منعقد کیا گیا ہے، وہ کچھ عرصہ پہلے ایک ہزار 80 ایکڑ پر مشتمل ایک بنجر ریگستان تھا اور پھر جب اس مقام کا انتخاب نمائش کے لیے کیا گیا تو ایک دہائی سے بھی کم عرصے بعد اس صحرائی علاقے کو روشنی و رنگینی سے سجا دیا گیا۔

اب صحرا میں قائم نمائش گاہ کے پہلو میں ایک نیا میٹرو اسٹیشن بھی تعمیر کیا جا چکا ہے۔نمائش گاہ میں کئی مقامات پر روبوٹس بھی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔

1889 میں ہونے والے پہلے ایونٹ میں فرانس نے ایفل ٹاور کا افتتاح کیا اور اس کے 12 برس بعد نیویارک میں ایکسرے مشین ایجاد ہوئی۔۔

اس مرتبہ دبئی ایکسپو 2020 کے منتظمین نئے تعمیر شدہ شہر کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا کو درپیش چیلنجز اور مواقع کا احاطہ کریں گے۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پرنس شیخ زید بن المکتوم نے دبئی ایکسپو کو انسان کی شاندار صلاحیتوں کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔

وہیں، دبئی ایکسپو کے ترجمان نے ہفتے کے روز دنیا کے سب سے بڑے میلے کی تعمیر کے دوران سائٹ پر پانچ مزدوروں کے اموات کا اعتراف کیا تھا لیکن بعد میں ترجمان نے معذرت کی اور ابتدائی اعداد و شمار کو غلط قرار دیا۔

ایکسپو کے ترجمان کے مطابق سائٹ پر بدقسمتی سے تین مزدوروں کی اموات ہوئی ہے اور 72 مزدور شدید طور سے زخمی بھی ہوئے۔

Last Updated : Oct 4, 2021, 3:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.