ETV Bharat / international

شام: کیمپ کے 5 لاکھ باشندے کورونا کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں

شام کے شمال مغرب میں آخری زیر قبضے والے علاقوں میں جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی 4 لاکھ کی گنجان آبادی میں صحت کے اہلکار کی بے حد کمی ہے۔

dfs
sdf
author img

By

Published : Apr 21, 2020, 3:16 PM IST

شمال مغربی شام میں ادلب صوبے کے مضافاتی علاقی میں تقریبا 5 لاکھ بے گھر افراد کورونا وائرس کے خطرے میں ہیں، کیوں کہ کیمپ کے اندر عارضی کلینک میں مریض حفاظتی اقدامات کے بغیر چیک اپ کا انتظار کر رہے ہیں۔

ویڈیو

ایک جنرل فزیشیئن ڈاکٹر غوما خیر نے بتایا کہ یہاں ابھی تک وائرس کا کوئی بھی کیس درج نہیں ہوا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ بیماری پھیلنے کی صورت میں کیمپ میں مریضوں کے علاج کی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پورے کیمپ کے لئے ہمیں کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے محض ایک آلہ فراہم کیا گیا تھا۔ اگر پریشانیاں پڑھیں تو ہمیں مزید نظام تنفس کی ضرورت ہے۔ طبی سامان ، ماسک ، نس بندی کے آلات کی بھی ضرورت ہے'۔

شام کے شمال مغرب میں آخری زیر قبضے والے علاقوں میں جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی 4 لاکھ کی گنجان آبادی میں صحت کے اہلکار کی بے حد کمی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وینٹیلیٹرز، تحفظ کے سازوسامان اور دیگر سامان کی فراہمی کے وعدے زیادہ تر پورے نہیں ہوئے ہیں۔

زیادہ تر حکومت کی جانب سے فضائی حملوں کے دوران سیکڑوں طبی سہولیات پر بمباری کی گئی ہے اور تقریبا 70 فیصد طبی عملہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ یہ وائرس زیادہ تر مریضوں میں معمولی فلو کی علامت کا سبب بنتا ہے، جو چند ہفتوں میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ لیکن یہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے اور مریضوں، لمبی عمر کے افراد کے لیے موت کا سبب بن سکتا ہے۔

شمال مغربی شام میں ادلب صوبے کے مضافاتی علاقی میں تقریبا 5 لاکھ بے گھر افراد کورونا وائرس کے خطرے میں ہیں، کیوں کہ کیمپ کے اندر عارضی کلینک میں مریض حفاظتی اقدامات کے بغیر چیک اپ کا انتظار کر رہے ہیں۔

ویڈیو

ایک جنرل فزیشیئن ڈاکٹر غوما خیر نے بتایا کہ یہاں ابھی تک وائرس کا کوئی بھی کیس درج نہیں ہوا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ بیماری پھیلنے کی صورت میں کیمپ میں مریضوں کے علاج کی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پورے کیمپ کے لئے ہمیں کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے محض ایک آلہ فراہم کیا گیا تھا۔ اگر پریشانیاں پڑھیں تو ہمیں مزید نظام تنفس کی ضرورت ہے۔ طبی سامان ، ماسک ، نس بندی کے آلات کی بھی ضرورت ہے'۔

شام کے شمال مغرب میں آخری زیر قبضے والے علاقوں میں جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی 4 لاکھ کی گنجان آبادی میں صحت کے اہلکار کی بے حد کمی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وینٹیلیٹرز، تحفظ کے سازوسامان اور دیگر سامان کی فراہمی کے وعدے زیادہ تر پورے نہیں ہوئے ہیں۔

زیادہ تر حکومت کی جانب سے فضائی حملوں کے دوران سیکڑوں طبی سہولیات پر بمباری کی گئی ہے اور تقریبا 70 فیصد طبی عملہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ یہ وائرس زیادہ تر مریضوں میں معمولی فلو کی علامت کا سبب بنتا ہے، جو چند ہفتوں میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ لیکن یہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے اور مریضوں، لمبی عمر کے افراد کے لیے موت کا سبب بن سکتا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.