پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے منگل کے روز کہا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ بورڈز کی جانب سے حالیہ دورے منسوخ کرنے کی وجہ پاکستان کے اس موقف کو قرار دیا ہے، جس میں وزیراعظم نے افغانستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی کے لیے اپنے فوجی اڈوں اور اپنی سرزمین کو امریکہ کو استعمال نہ کرنے کے لیے کہا تھا۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق "اگر قومیں اپنا سر اونچا رکھنا چاہتی ہیں تو اس کی ایک قیمت ہوتی ہے اور قومیں اس کی قیمت ادا کرتی ہیں۔ میرے خیال میں پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔"
وزیر اطلاعات نے کہا ، "اگر آپ کہتے ہیں کہ 'بالکل نہیں' تو اس کی ایک قیمت ہے اور آپ کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ فواد چودھری بظاہر جون میں وزیر اعظم عمران خان کے ان تبصروں کا حوالہ دے رہے تھے جب انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا تھا کہ پاکستان افغانستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی کے لیے امریکہ کو اپنے اڈوں اور اپنی سرزمین کے استعمال کی بالکل بھی اجازت نہیں دے گا۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی مرد اور خواتین دونوں ٹیموں کو اگلے ماہ ہونے والے اپنے پاکستان دورے سے واپس لے رہا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے رپورٹ کے مطابق ای سی بی کا یہ فیصلہ تین روز بعد آیا ہے جب نیوزی لینڈ نے اپنا پہلا پاکستان یک روزہ بین الاقوامی میچ جمعہ کے روز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہونے سے پہلے سیکیورٹی خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کا دورہ چھوڑ دیا تھا۔
ای سی بی کے فیصلے پر رمیز راجہ نے کہا ’’ہم ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں‘‘
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے پوری صورت حال کو بدقسمت قرار دیا۔ دورے کی منسوخی کے نتائج کے بارے میں چودھری نے پہلے دن سے ٹوئٹر پر کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کو پورے معاملے میں 200 ملین سے 250 ملین روپے کا نقصان ہوا ہے اور دونوں بورڈز کے خلاف کسی بھی قانونی کارروائی کے بارے میں وکلاء سے مشاورت کی جارہی ہے۔
وہیں، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے نیوزی لینڈ کا دورۂ پاکستان منسوخ ہونے کے حقائق کے متعلق بتایا کہ مہمان ٹیم کو دھمکی آمیز جعلی پوسٹ بھارت سے جنریٹ ہوئیں، ایک ای میل آئی ڈی حمزہ آفریدی کے نام سے بنائی گئی، اسی آئی ڈی سے 15 منٹ بعد ای میل کی گئی۔