اس سے پہلے سنہ 2011 میں پاکستان میں ڈینگی کے 27 ہزار معاملے ریکارڈ کئے گئے تھے لیکن اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 370 تھی جو حالیہ تعداد سے تقریباً چھ گنا زیادہ تھی۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آٖف ہیلتھ کے امراض کی نگرانی کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر رانا صفدر نے روزنامہ ڈان کو ایک اطلاع میں بتایا کہ 'اس برس دنیا بھر میں ڈینگی کے معاملوں کی بےحد تشویش ناک تعداد درج ہوئی ہے۔'
انہوں نے دعوی کیا کہ 'پاکستان میں دیگر ملکوں کے مقابلے بہت زیادہ بہتری ہوئی ہے۔'
ڈاکٹر صفدر نے بتایا کہ 'اس برس ڈینگی کی زد میں 44 ہزار افراد آئے ہیں اور اس بیماری سے 66 لوگوں کی جان جاچکی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملک کے زیادہ ترعلاقوں میں ڈینگی مچھر کے پیداہونے کا موسم تقریباً ختم ہوچکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کراچی ملک کا واحد شہر ہے جہاں سندھ سے نہ صرف 94 فیصد معاملے سامنے آئے بلکہ رواں مالی برس کے آخر تک ڈینگی کے معاملوں کو تسلسل برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔'
رواں برس میں مہیا اعدادو شمار کے مطابق ملک میں ڈینگی کے کل 44415 معاملے سامنے آچکے ہیں۔اس میں اسلام آباد سے 12433 معاملے،سندھ سے 10142،پنجاب سے 9260،خیبر پختونخوا سے 7346 اور بلوچستان سے 3051 معاملے سامنے آئے ہیں۔اس کے علاوہ 3383معاملے دیگر علاقوں سے آئے ہیں۔
سندھ میں ڈینگی سے کم از کم 26 افراد کی موت ہوئی ہے،اسلام آباد میں 22،پنجاب میں 14،بلوچستان میں تین اور ایک دیگر علاقے میں یہ اموات ہوئی ہیں۔