افغان خواتین کے ایک چھوٹے سے گروپ نے منگل کو کابل میں پاکستان مخالف مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں کئی افغان صحافی گرفتار ہوئے جو اس مظاہرے کی کوریج کر رہے تھے۔
مظاہرین پاکستانی سفارت خانے کے باہر جمع ہوئے اور اپنا احتجاج درج کرایا۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ افغانستان میں پاکستان مداخلت کر رہا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی حمایت سے ہی طالبان نے پنجشیر میں کاروائی کی اور مزاحمتی فورسز کو شکست دی۔
خواتین کے گروپ نے سفارتخانے کے قریب سڑکوں پر مارچ کیا اور پلے کارڈ دکھائے اور پاکستان مخالف نعرے لگائے۔
اطلاعات کے مطابق بعد میں طالبان نے ریلی کو منتشر کرنے کے لیے گولیاں چلائیں۔
اس دوران افغان عوام نے سوشل میڈیا پر حراست میں لئے گئے صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
حراست کے بعد رہا کئے گئے افغان صحافی نے بتایا کہ طالبان نے اسے ناک کو زمین پر رگڑ کر معافی مانگنے کے لئے کہا اور ایسے کرنے کے بعد ہی انہوں نے اسے چھوڑا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں حکومت سازی کی تیاریاں مکمل: طالبان
افغانستان کے ٹولو نیوز ٹی وی چینل نے بتایا کہ اس کا کیمرہ مین واحد احمدی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہے۔