آرمینیا نے متنازعہ علاقے میں آذربائیجان کے ساتھ جھڑپوں کے بعد مارشل لا کا اعلان کیا ہے۔ تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک میں جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
خیال رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان 12 جولائی سے نیگورنو-کراباخ میں کشیدگی جاری ہے تاہم گزشتہ شب سے دونوں ممالک کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ دونوں ممالک میں گزشتہ رات سے جاری جھڑپوں میں اب تک دونوں اطراف کےسیکڑوں شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان علیحدگی پسندوں کے علاقے نیگورنو-کراباخ میں ہوئی جھڑپوں کے دوران کم از کم 23 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ ناگورنو کاراباخ کا علاقہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ماضی میں بھی جھڑپوں کی وجہ بنتا رہا ہے جب کہ اس مسئلے پر دونوں ملکوں کے درمیان ایک جنگ بھی ہو چکی ہے، چھ سال تک جاری رہنے والی اس جنگ میں 35 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ آرمینی اکثریت والے اس علاقے نے 1988 میں آزادی کا اعلان کر دیا تھا جس کے نتیجے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ چھڑ گئی، جو چھ سال جاری رہی۔
امریکہ سمیت اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے تشدد کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے کہا ہے کہ وہ آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین 'نئی دشمنی دوبارہ شروع ہونے بہت فکر مند ہیں۔'
انتونیو گتریس کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری نے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ کہ وہ لڑائی کو فوری طور پر ختم کرے اور بہلا تاخیر با مقصد مذاکرات کرے'۔