پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں دو مسافر ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی جبکہ 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پاکستان میں ٹرین حادثہ: ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی سکھر کے کمشنر شفیق احمد مہیسر نے منگل کے روز بتایا کہ امدادی ٹیموں کو ٹرین کے تباہ شدہ کوچوں سے مزید لاشوں کے ملنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جو اوروہ پانو عقیل، گھوٹکی اور میرپور ماتھیلو کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 15 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔پاکستان ریلوے کی ترجمان نازیہ جبین نے بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت ہوا جب مشرقی راولپنڈی ضلع سے آنے والی سر سید ایکسپریس ٹرین ملت ایکسپریس ٹرین سے ٹکرا گئی، جو پٹری سے اترنے کے سبب پہلے سے ہی اسی پٹری پر موجود پر تھی۔پاکستانی ریلوے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں ٹرینوں کی کم از کم 13 بوگیاں پڑی سے اتر گئیں۔ حادثے میں سات سے آٹھ کوچ مکمل طورپر تباہ ہوگئے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ خصوصی ٹیم اب بھی حادثے کی اصل وجوہات کی تحقیقات کر رہی ہے، تاہم ان کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر ریلوے ٹریک اور سگنل سسٹم میں متعدد خرابیاں ہی اس حادثے کی وجہ بنی ہے۔دریں اثنا حکام نے پیر کی صبح سے ہی معطل ٹرین سروس دوبارہ شروع کردی ہے۔خیال رہے پیر کے روز سہ پہر تقریبا 3.30 بجے لاہور سے کراچی جارہی سرسید ایکسپریس ٹرین ملت ایکسپریس سے ٹکرا گئی۔ ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جاتے ہوئے پٹری سے اتر گئی اور مخالف ٹریک پر چلی گئی تھی۔