ETV Bharat / international

Pakistan's Murree snowfall: پاکستان کے مری میں برف باری سے ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی، ایمرجنسی نافذ

پاکستان کے پہاڑی اور سیاحتی مقام مری میں شدید برف باری سے ہلاکتوں کی تعداد اتوار کو بڑھ کرDeath toll in Pakistan's Murree snowfall 23 ہو گئی ہے وہیں فورسز نے متاثرہ علاقے سے ایک ہزار سے زائد سیاحوں کو نکال لیا ہے اور علاقے میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

Death toll in Pakistan's Murree snowfall rises to 23, thousands of stranded tourists evacuated
پاکستان کے مری میں برف باری سے ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی، ایمرجنسی نافذ
author img

By

Published : Jan 9, 2022, 5:03 PM IST

ہفتہ کو پاکستان کے پہاڑی سیاحتی مقام مری میں شدید برف باری Pakistan's Murree snowfall کے باعث گاڑیوں میں پھنس جانے سے 9 بچوں سمیت 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری کو متاثرہ علاقہ قرار دیتے ہوئے ہسپتالوں، تھانوں، انتظامیہ کے دفاتر اور ریسکیو سروسز میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی۔

انہوں نے امدادی کاموں میں تیزی لانے اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو امداد فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

بزدار کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ریسٹ ہاؤس کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سیاحوں کو بچانے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ متاثرہ سیاحوں کو خوراک اور ضروری اشیاء بھی فراہم کی جارہی ہیں۔

انسپکٹر جنرل اسلام آباد محمد احسن یونس نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے اب تک سیکڑوں سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے اور انخلا کا عمل پوری رفتار سے جاری رکھا ہے۔

یونس نے مری میں پھنسے شہریوں کے لیے جاری انخلاء آپریشن کی پیشرفت کا معائنہ کیا اور انخلا کے آپریشن میں حصہ لینے کے لیے 1500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جو کہ مری سے آخری سیاح کی بحفاظت واپسی تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Heavy Snowfall in Afghanistan: افغانستان میں شدید برف باری سے گیارہ افراد ہلاک

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مری جاتے ہوئے سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے پر صدمہ اور دکھ ہوا ہے۔

خان نے ٹویٹ کیا، "ضلعی انتظامیہ شدید برف باری اور موسم کی صورتحال کو جانے بغیر بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے تیاری نہیں کر سکی۔ انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین بنائے جا رہے ہیں کہ ایسا سانحہ دوبارہ نہ ہو۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ سڑکوں سے گاڑیوں کو ہٹانے کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15-20 سال بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری آئے تھے۔ رشید نے کہا کہ حکومت کو اسلام آباد سے مری تک سڑک بند کرنا پڑی۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی حکام نے مری میں برف باری Murree snowfall کے سانحے کے بعد شوگراں، ناران اور کاغان میں سیاحوں کے داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی، جس میں ہفتے کے روز کم از کم 23 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ہفتہ کو پاکستان کے پہاڑی سیاحتی مقام مری میں شدید برف باری Pakistan's Murree snowfall کے باعث گاڑیوں میں پھنس جانے سے 9 بچوں سمیت 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری کو متاثرہ علاقہ قرار دیتے ہوئے ہسپتالوں، تھانوں، انتظامیہ کے دفاتر اور ریسکیو سروسز میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی۔

انہوں نے امدادی کاموں میں تیزی لانے اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو امداد فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

بزدار کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ریسٹ ہاؤس کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سیاحوں کو بچانے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ متاثرہ سیاحوں کو خوراک اور ضروری اشیاء بھی فراہم کی جارہی ہیں۔

انسپکٹر جنرل اسلام آباد محمد احسن یونس نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے اب تک سیکڑوں سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے اور انخلا کا عمل پوری رفتار سے جاری رکھا ہے۔

یونس نے مری میں پھنسے شہریوں کے لیے جاری انخلاء آپریشن کی پیشرفت کا معائنہ کیا اور انخلا کے آپریشن میں حصہ لینے کے لیے 1500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جو کہ مری سے آخری سیاح کی بحفاظت واپسی تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Heavy Snowfall in Afghanistan: افغانستان میں شدید برف باری سے گیارہ افراد ہلاک

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مری جاتے ہوئے سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے پر صدمہ اور دکھ ہوا ہے۔

خان نے ٹویٹ کیا، "ضلعی انتظامیہ شدید برف باری اور موسم کی صورتحال کو جانے بغیر بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے تیاری نہیں کر سکی۔ انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین بنائے جا رہے ہیں کہ ایسا سانحہ دوبارہ نہ ہو۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ سڑکوں سے گاڑیوں کو ہٹانے کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15-20 سال بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری آئے تھے۔ رشید نے کہا کہ حکومت کو اسلام آباد سے مری تک سڑک بند کرنا پڑی۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی حکام نے مری میں برف باری Murree snowfall کے سانحے کے بعد شوگراں، ناران اور کاغان میں سیاحوں کے داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی، جس میں ہفتے کے روز کم از کم 23 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.