دنیا بھر میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے جبکہ اس کے خطرناک اثرات اٹلی، اسپین، جرمنی اور مغربی یوروپی ممالک پر بھی دیکھے گئے۔
جہاں ایک طرف کورونا وائرس نے صحت عامہ کا بدترین بحران پیدا کیا ہے وہیں یوروپی معیشتوں پر بھی اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ان ممالک کو معاشی سست روی کا سامنا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ وائرس چین سے شروع ہوا تھا لیکن آج چین میں تمام سرگرمیاں معمول پر آگئی ہیں اور معاشی سرگرمیاں بھی عروج پر ہیں۔
مضمون کے مطابق چین نے اپنی کمپنیوں کی معاشی حالت سدھارنے کےلیے اربو ڈالرس کی مدد کی ہے۔
یوروپی کمپنیاں مانگ کو پورا کرنے اور قرض واپس کرنے سے قاصر ہیں جبکہ ہر کوئی اپنے سرمایہ کاری پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ایگراہری نے کہا کہ مغربی ممالک میں جدوجہد کے دوران چینی کمپنیاں یہاں موقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چین کے پاس پہلے سےہی تین ٹریلین ڈالر سے زائد کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں جو 2019 میں بھارت کے جی ڈی پی کے برابر ہے اور چینی حکومت حکومت کمپنیوں کی مدد کر رہی ہے تاکہ وہ غیرملکی اثاثے خریدنے سکیں۔
مضمون میں مزید بتایا گیا کہ ’چینی کمپنیاں اس وقت یوروپ کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری سے متعلق معاہدے کےلیے کوشاں ہیں جبکہ اٹلی اور ہسپانوی کمپنیاں مشکل دور سے گذر رہی ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے کمپنیوں کو ہونے والے نقصانات کو نظر میں رکھتے ہوئے یوروپی اور بعض غیریورونی ممالک نے ایف ڈی آئی سے متعلق نئی ہدایت جاری کئے ہیں۔
صحت، توانائی، فینانس اور دفاع جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کردی ہے۔