چین کے اعلی حکام نے آج یہ بتایا کہ 'ہوبوئی صوبے میں 5806 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ اس بیماری سے فوت ہونے والوں کی کُل تعداد 213 ہوگئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئی ایک ہنگامی میٹنگ کے بعد کیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئی ہنگامی میٹینگ کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ادارہ نے کہا تھا کہ یہ وائرس ابھی اتنا سنگین نہیں ہے کہ دنیا میں صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا جائے۔ تاہم چین سمیت دنیا بھر میں مسلسل پھیلنے کی صورت کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
وہیں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا ہے کہ 'یہ فیصلہ چین میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے نہیں کیا گیا ہے بلکہ باقی ممالک میں پائے جانے والے کیسز کے پیش نظر کیا گیا ہے۔'
تنظیم کے دیگر ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ 'آنے والے دنوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔'
انہوں اس وائرس کی روک تھام کے لیے چین کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف بھی کی۔
چین: کورونا وائرس سے اب تک 213 ہلاک
چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 213 تک پہنچ گئی جبکہ 9692 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
چین کے اعلی حکام نے آج یہ بتایا کہ 'ہوبوئی صوبے میں 5806 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ اس بیماری سے فوت ہونے والوں کی کُل تعداد 213 ہوگئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئی ایک ہنگامی میٹنگ کے بعد کیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئی ہنگامی میٹینگ کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ادارہ نے کہا تھا کہ یہ وائرس ابھی اتنا سنگین نہیں ہے کہ دنیا میں صحت ایمرجنسی نافذ کر دیا جائے۔ تاہم چین سمیت دنیا بھر میں مسلسل پھیلنے کی صورت کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
وہیں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا ہے کہ 'یہ فیصلہ چین میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے نہیں کیا گیا ہے بلکہ باقی ممالک میں پائے جانے والے کیسز کے پیش نظر کیا گیا ہے۔'
تنظیم کے دیگر ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ 'آنے والے دنوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔'
انہوں اس وائرس کی روک تھام کے لیے چین کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف بھی کی۔
PRI GEN INT
.BEIJING FGN3
CHINA-VIRUS-LD TOLL
Death toll in China's coronavirus soars to 213, confirmed cases reach 9692
By K J M Varma
(Eds: Adds details)
Beijing, Jan 31 (PTI) The death toll in China's novel coronavirus outbreak has climbed to 213 with the number of confirmed cases totalling to 9,692, China's national authorities announced on Friday.
Hubei province, the epicentre of the outbreak, reported 5,806 confirmed cases, including 204 deaths, official media reported.
A total of 213 people have died of the disease as of Thursday, state-run Xinhua news agency reported.
Chinese health authorities announced that 9,692 confirmed cases of pneumonia caused by the novel coronavirus had been reported in 31 provincial-level regions and the Xinjiang Production and Construction Corps by the end of Thursday.
About 20 countries, including India, have reported confirmed cases of the virus in travellers coming from China.
China said it has full confidence and capability to win the fight against the epidemic.
The WHO has declared the novel coronavirus outbreak a global health emergency.
The UN health agency on Friday declared an international emergency over the deadly novel coronavirus from China -- a rarely used designation that could lead to improved international co-ordination in tackling the disease.
"Our greatest concern is the potential for the virus to spread to countries with weaker health systems," World Health Organization (WHO) chief Tedros Adhanom Ghebreyesus said as he announced the virus as a Public Health Emergency of International Concern (PHEIC).
Reacting to the announcement, Chinese Foreign Ministry spokesperson Hua Chunying in a press statement said, "Since the outbreak of the novel coronavirus epidemic, the Chinese government has been taking the most comprehensive and rigorous prevention and control measures with a high sense of responsibility for people's health."
Many of these measures go well beyond the requirements of the International Health Regulations, she said.
"We have full confidence and capability to win this fight against the epidemic," said the spokesperson.
She said that at the same time, the Chinese side informed relevant sides and shared the genome sequence of the coronavirus in a timely manner with openness, transparency and a responsible attitude.
"WHO and many countries have recognised and commended this," she said.
Hua said China has been in close communication and cooperation with WHO.
"WHO experts recently conducted a field trip to Wuhan. Director-General Tedros Adhanom Ghebreyesus also visited China and discussed containment and mitigation of the 2019-nCoV with the Chinese side," she said.
Noting that Tedros commended China's efforts and spoke highly of China's great contribution to the world by fighting against the novel coronavirus, Hua said the country will continue working with WHO and other countries to safeguard regional and global public health security, Xinhua quoted her statement. PTI KJV
SMN
SMN
01310629
NNNN