ETV Bharat / international

ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ

ہانگ کانگ کے ایڈنبرگ میں چین کے ایغور مسلمانوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ اسی دوران پولیس اہلکاروں کو کارروائی کرنی پڑی۔

ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ
ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ
author img

By

Published : Dec 23, 2019, 12:17 PM IST

ہانگ کانگ کے ایڈنبرگ میں ایک ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ معاملہ اتنا زیادہ بڑھ گیا کہ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں کو کارروائی کرنی پڑی۔

ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ

اطلاعات کے مطابق ایک پولیس افسر کو مظاہرین نے زمین پر دھکیل دیا، جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے اپنی پستول نکال لی۔

پولیس کو ہاتھا پائی کے دوران مظاہرین پر مرچی سپرے اور لاٹھی استعمال کرنا پڑا۔ وہیں مظاہرین نے بھی پولیس پر پانی کی بوتلیں پھینکی۔ مظاہرین میں شامل دو افراد نے چینی جھنڈے کو بھی جلانے کی کوشش کی، جس کے بعد ان کو روکنے کے لیے اور ان کی گرفتاری کے لیے وہاں پولیس پہنچی اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

چین پر سنجیانگ خطے میں ایغور مسلمان اور دیگر مسلم اقلیتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس دوران چین میں لاکھوں افراد کو ہائی سکیورٹی جیل جیسے کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

چینی سفارتکاروں نے دعوی کیا ہے کہ چین میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔ یہ مرکز جیل نہیں ہے بلکہ کمیونٹی کو 'پیشہ وارانہ' تربیت فراہم کرنے اور مذہبی بنیاد پرستی سے بچانے کے لیے ہے۔

نائجیریا ساحل سے یرغمال 18 بھارتی رہا

ہانگ کانگ کے ایڈنبرگ میں ایک ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ معاملہ اتنا زیادہ بڑھ گیا کہ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں کو کارروائی کرنی پڑی۔

ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ

اطلاعات کے مطابق ایک پولیس افسر کو مظاہرین نے زمین پر دھکیل دیا، جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے اپنی پستول نکال لی۔

پولیس کو ہاتھا پائی کے دوران مظاہرین پر مرچی سپرے اور لاٹھی استعمال کرنا پڑا۔ وہیں مظاہرین نے بھی پولیس پر پانی کی بوتلیں پھینکی۔ مظاہرین میں شامل دو افراد نے چینی جھنڈے کو بھی جلانے کی کوشش کی، جس کے بعد ان کو روکنے کے لیے اور ان کی گرفتاری کے لیے وہاں پولیس پہنچی اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

چین پر سنجیانگ خطے میں ایغور مسلمان اور دیگر مسلم اقلیتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس دوران چین میں لاکھوں افراد کو ہائی سکیورٹی جیل جیسے کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

چینی سفارتکاروں نے دعوی کیا ہے کہ چین میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔ یہ مرکز جیل نہیں ہے بلکہ کمیونٹی کو 'پیشہ وارانہ' تربیت فراہم کرنے اور مذہبی بنیاد پرستی سے بچانے کے لیے ہے۔

نائجیریا ساحل سے یرغمال 18 بھارتی رہا

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.