ETV Bharat / international

کرائسٹ چرچ حادثے کے متاثرین سعودی حکومت کے خصوصی مہمان

سعودی حکومت کی جانب سے ان متاثرین کو سفر حج پر مدعو کیے جانے کا مقصد متاثرین کی حمایت، اور شدت پسندی کے خلاف آوز بلند کرنا ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jul 29, 2019, 9:19 PM IST

Updated : Jul 29, 2019, 11:52 PM IST

نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ حادثے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 200 افراد کو سعودی حکومت نے سفر حج پر مدعو کیا ہے۔

ان متاثرین کو حج کے لیے حکومت کے خرچ پر بلایا گیا ہے۔

اس حادثے میں اپنے شوہر کو کھونے والی فرح طلال کا کہنا ہے کہ حج ایک روحانی عمل ہے، اور گناہوں سے مکمل پاک ہونے کا احساس کراتا ہے۔

در اصل حج کے ذریعہ ایک نئی زندگی گذارنے کا موقع ملتا ہے۔ اور 15 مارچ کو پیش آئے حادثے کے بعد اکثر لوگوں کے لیے زخم کو بھرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

کرائس چرچ حادثے کے متاثرین سعودی حکومت کے خصوصی مہمان
فرح نے بتایا کہ ان کا اپنے شوہر کے ساتھ رواں برس سفر حج پر جانے کا ارادہ تھا۔ لیکن افسوس کہ ایسا نہ ہو سکا۔ فی الحال یہ سفر ان کے لیے بے حد خاص ہے، کیوں کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کے شوہر مرحوم عطا الیان بھی ان کے ساتھ حج پر جا رہے ہیں۔

اس حادثے کے چشم دید گواہ تیمل اتاکوکیوگو نامی شخص کو شدت پسند نے 9 گولیاں ماری تھیں، لیکن وہ زندہ سلامت ہیں۔ انہوں نے سعودی حکومت کے اس فیصلےکو قابل قدر قدم قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 15 مارچ کو پیش آنے والے حادثے سے وہ بے حد متاثر تھے۔ سعودی حکومت کی جانب سے دیا جانے والا موقع ان کے زخموں کو بھرنے کا ایک بہتریں ذریعہ ہے۔ حج پر جانے کے سبب حادثے کو ذہن سے نکالنے میں مدد ملے گی۔

سعودی حکومت کی جانب سے ان متاثرین کو سفر حج پر مدعو کیے جانے کا مقصد متاثرین کی حمایت، اور شدت پسندی کے خلاف آوز بلند کرنا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے کرائس چرچ میں ایک شخص نے جمعہ کے روز دو مسجدوں میں گھس کر نمازیوں پر اندھا دھندھ فائرنگ کر دی تھی۔ جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نمازیوں پر گولی چلانے والے شخص کی شناخت برنٹن ٹرنٹ کے طور پر ہوئی تھی، جسے پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے اس حادثے کو تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا تھا۔ اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کے دوران دنیا نے آرڈن کو ایک انسان دوست کے طور پر دیکھا تھا۔

نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ حادثے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 200 افراد کو سعودی حکومت نے سفر حج پر مدعو کیا ہے۔

ان متاثرین کو حج کے لیے حکومت کے خرچ پر بلایا گیا ہے۔

اس حادثے میں اپنے شوہر کو کھونے والی فرح طلال کا کہنا ہے کہ حج ایک روحانی عمل ہے، اور گناہوں سے مکمل پاک ہونے کا احساس کراتا ہے۔

در اصل حج کے ذریعہ ایک نئی زندگی گذارنے کا موقع ملتا ہے۔ اور 15 مارچ کو پیش آئے حادثے کے بعد اکثر لوگوں کے لیے زخم کو بھرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

کرائس چرچ حادثے کے متاثرین سعودی حکومت کے خصوصی مہمان
فرح نے بتایا کہ ان کا اپنے شوہر کے ساتھ رواں برس سفر حج پر جانے کا ارادہ تھا۔ لیکن افسوس کہ ایسا نہ ہو سکا۔ فی الحال یہ سفر ان کے لیے بے حد خاص ہے، کیوں کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کے شوہر مرحوم عطا الیان بھی ان کے ساتھ حج پر جا رہے ہیں۔

اس حادثے کے چشم دید گواہ تیمل اتاکوکیوگو نامی شخص کو شدت پسند نے 9 گولیاں ماری تھیں، لیکن وہ زندہ سلامت ہیں۔ انہوں نے سعودی حکومت کے اس فیصلےکو قابل قدر قدم قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 15 مارچ کو پیش آنے والے حادثے سے وہ بے حد متاثر تھے۔ سعودی حکومت کی جانب سے دیا جانے والا موقع ان کے زخموں کو بھرنے کا ایک بہتریں ذریعہ ہے۔ حج پر جانے کے سبب حادثے کو ذہن سے نکالنے میں مدد ملے گی۔

سعودی حکومت کی جانب سے ان متاثرین کو سفر حج پر مدعو کیے جانے کا مقصد متاثرین کی حمایت، اور شدت پسندی کے خلاف آوز بلند کرنا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے کرائس چرچ میں ایک شخص نے جمعہ کے روز دو مسجدوں میں گھس کر نمازیوں پر اندھا دھندھ فائرنگ کر دی تھی۔ جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

نمازیوں پر گولی چلانے والے شخص کی شناخت برنٹن ٹرنٹ کے طور پر ہوئی تھی، جسے پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے اس حادثے کو تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا تھا۔ اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کے دوران دنیا نے آرڈن کو ایک انسان دوست کے طور پر دیکھا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jul 29, 2019, 11:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.