چین میں ایک وقت زیادہ تر لوگ سائیکل چلاتے تھے اس لئے اسے ’سائیکلوں کا گڑھ‘ کہا جاتا تھا۔ گزشتہ چار دہائیوں میں اگرچہ چین کی اقتصادی حالت میں تبدیلی آئی ہے اور زیادہ تر لوگوں نے موٹر گاڑیوں کو اپنی آمد و رفت کا ذریعہ بنا لیا ہے جس کی وجہ سے آلودگی میں کافی اضافہ دیکھا گیا۔
بڑھتی ہوئی آلودگی سے نجات پانے کے لیے اب لوگوں نے گاڑیوں کو چھوڑ کر ایک بار پھر سائیکلوں کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے جس سے نہ صرف آلودگی کم ہو گی بلکہ ٹریفک جام کی صورتحال سے بھی چھٹکارا حاصل ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق چین کے هانگ جھوو شہر میں ایک وقت آلودگی شدید مسئلہ تھی لیکن اب یہ شہر ڈبلیو ایچ او کے آلودگی کی عام سطح کے زمرے آگیا ہے۔
شہر کے حالات بدلنے میں حکام کا اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے گاڑی کے بجائے سائیکل چلانے پر زور دیا جس کی وجہ سے شہر کی صورتحال میں تبدیلی لائی جاسکے۔