چین نے ہانگ کانگ سے وابستہ امور پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنے والے امریکی شہریوں پر ویزا سے متعلق پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چین کے اس اقدام کو امریکہ کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان زاو لیجیان نے بدھ کو صحافیوں کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا امریکہ نام نہاد پابندی نافذ کر کے چین کے خاص انتظامی علاقہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی قانون کے نفاذ میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے، لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ اس کے جواب میں چین نے ہانگ کانگ سے وابستہ امور پر واضح طور پر اپنے بنیاد پرست خیالات رکھنے والے امریکی شہریوں پر ویزا سے متعلق پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق چین کا یہ قدم امریکہ کی جانب سے 2018 کے تبت ایکٹ کے تحت چین کی حکومت اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے حکام پر ویزا سے متعلق پابندیاں نافذ کرنے کے جواب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
امریکہ نے ایک ہفتہ قبل ہانگ کانگ کودفائی آلات اورحساس ٹکنالوجی کی برآمد پر روک لگانے کا اعلان کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ چین نے ہانگ کانگ میں متنازعہ قومی سلامتی قانون نافذ کردیا ہے۔ دنیا بھر کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس قانون سے ہانگ کانگ کی خودمختاری اور شہری حقوق کو شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ ہانگ کانگ کے علاوہ ، امریکہ اوریورپی ممالک میں اس قانون کے خلاف مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔