ETV Bharat / international

چین اور روس دوطرفہ تعاون بڑھانے پر متفق

چین اور روس نے انفارمیشن ٹکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے یہ بات جمعہ کے روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف سے ملاقات کے بعد کہی۔

China, Russia to strengthen comprehensive strategic cooperation
چین اور روس دوطرفہ تعاون بڑھانے پر متفق
author img

By

Published : Sep 12, 2020, 12:11 PM IST

وانگ یی نے کہا’’چینی صدر شی جنپنگ اور روسی صدر ولادمیر پوتن کی اسٹریٹجک قیادت میں کورونا وائرس (کووڈ19) وبا اور بدلتے ہوئے بین الاقوامی حالات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات پہلے کی طرح قائم ہیں ۔ دونوں ممالک میں معاشی اور سماجی سرگرمیاں آہستہ آہستہ معمول پر آرہی ہیں اور حکومتی کام کاج بھی پٹری پر لوٹ رہے ہیں۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا ’’چین اور روس نے ایک دوسرے کے مفادات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہمیشہ پوری طاقت کے ساتھ عالمی منظر نامہ میں ایک دوسرے کے حقوق کی حمایت کی ہے ۔ ‘‘ امریکہ میں سرگرم کچھ بنیاد پرست قوتوں نے ان حملوں کا مؤثر انداز میں سامنا کیا ہے۔ ‘‘

دونوں ممالک کے مابین باہمی ربط اور تعاون کو برقرار رکھنا چاہئے۔ اس وبا کے دور میں باہمی تعاون کے نئے طریقوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کے آنے جانے کے علاوہ ، سامان کی ترسیل بھی آسانی سے چلائی جانی چاہئے۔

وانگ یی نے کہا کہ روس کے ساتھ مستقبل میں اعلی سطح پر بات چیت کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے اور مل کر کام کرنے کیلئے دونوں ممالک اس خاکہ تیار کریں گے۔ سائبر سیکیورٹی اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں دوطرفہ اور بین الاقوامی تعاون بہت ضروری ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک جدید ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرکے دوسرے ممالک کی اہم معلومات چوری کرنے اور اسے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لہذا ، اس شعبے میں باہمی تعاون بہت ضروری ہے۔

وانگ یی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ اورروس ، بھارت اور چین کے سہ فریقی پلیٹ فارم۔آر آئی سی (روس،ہندوستان ،چین) کے تحت ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین ایک اہم اجلاس کامیابی کے ساتھ منظم کرانے کے حوالہ سے روس کو مبارکباد بھی پیش کی ۔۔ ان تینوں وزرائے خارجہ نے یہ بھی مانا ہے کہ کووڈ 19 عالمی وبا سے نمٹنے کیلئے مضبوط سائنسی اور صنعتی صلاحیت ایک اہم حصہ ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے جامع کثیرالجہتی اور عالمی قوانین کی حمایت کا اظہار کیا۔

چین نے حال ہی میں ڈیٹا سیکیورٹی کے حوالے سے ایک عالمی مہم چلائی تھی ۔ اس کا مقصد پارٹنر ممالک کے اشتراک سے ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق مشترکہ خدشات والے امور پر تبادلہ خیال کرکے بین الاقوامی قانون بنانے کا ہدف رکھا گیاتھا ۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ کلیدی شعبوں میں کثیرالجہتی اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے جو باہمی تعلقات کو مزید گہرا اور مستحکم کرے گا۔

لاؤروف نے کہا کہ روس چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لئے تیار ہے۔ روس جنوب مشرقی ایشیا ئی ممالک کی تنظیم آسیان کی اہمیت کو بھی سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ روس نے ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق چین کی مجوزہ عالمی مہم کی حمایت کی ہے۔ وانگ یی اور لاؤروف کے مابین مشترکہ خدشات والے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔

وانگ یی نے کہا’’چینی صدر شی جنپنگ اور روسی صدر ولادمیر پوتن کی اسٹریٹجک قیادت میں کورونا وائرس (کووڈ19) وبا اور بدلتے ہوئے بین الاقوامی حالات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات پہلے کی طرح قائم ہیں ۔ دونوں ممالک میں معاشی اور سماجی سرگرمیاں آہستہ آہستہ معمول پر آرہی ہیں اور حکومتی کام کاج بھی پٹری پر لوٹ رہے ہیں۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا ’’چین اور روس نے ایک دوسرے کے مفادات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہمیشہ پوری طاقت کے ساتھ عالمی منظر نامہ میں ایک دوسرے کے حقوق کی حمایت کی ہے ۔ ‘‘ امریکہ میں سرگرم کچھ بنیاد پرست قوتوں نے ان حملوں کا مؤثر انداز میں سامنا کیا ہے۔ ‘‘

دونوں ممالک کے مابین باہمی ربط اور تعاون کو برقرار رکھنا چاہئے۔ اس وبا کے دور میں باہمی تعاون کے نئے طریقوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کے آنے جانے کے علاوہ ، سامان کی ترسیل بھی آسانی سے چلائی جانی چاہئے۔

وانگ یی نے کہا کہ روس کے ساتھ مستقبل میں اعلی سطح پر بات چیت کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے اور مل کر کام کرنے کیلئے دونوں ممالک اس خاکہ تیار کریں گے۔ سائبر سیکیورٹی اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں دوطرفہ اور بین الاقوامی تعاون بہت ضروری ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک جدید ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرکے دوسرے ممالک کی اہم معلومات چوری کرنے اور اسے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لہذا ، اس شعبے میں باہمی تعاون بہت ضروری ہے۔

وانگ یی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ اورروس ، بھارت اور چین کے سہ فریقی پلیٹ فارم۔آر آئی سی (روس،ہندوستان ،چین) کے تحت ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین ایک اہم اجلاس کامیابی کے ساتھ منظم کرانے کے حوالہ سے روس کو مبارکباد بھی پیش کی ۔۔ ان تینوں وزرائے خارجہ نے یہ بھی مانا ہے کہ کووڈ 19 عالمی وبا سے نمٹنے کیلئے مضبوط سائنسی اور صنعتی صلاحیت ایک اہم حصہ ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے جامع کثیرالجہتی اور عالمی قوانین کی حمایت کا اظہار کیا۔

چین نے حال ہی میں ڈیٹا سیکیورٹی کے حوالے سے ایک عالمی مہم چلائی تھی ۔ اس کا مقصد پارٹنر ممالک کے اشتراک سے ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق مشترکہ خدشات والے امور پر تبادلہ خیال کرکے بین الاقوامی قانون بنانے کا ہدف رکھا گیاتھا ۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ کلیدی شعبوں میں کثیرالجہتی اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے جو باہمی تعلقات کو مزید گہرا اور مستحکم کرے گا۔

لاؤروف نے کہا کہ روس چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لئے تیار ہے۔ روس جنوب مشرقی ایشیا ئی ممالک کی تنظیم آسیان کی اہمیت کو بھی سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ روس نے ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق چین کی مجوزہ عالمی مہم کی حمایت کی ہے۔ وانگ یی اور لاؤروف کے مابین مشترکہ خدشات والے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.