ETV Bharat / international

Covid Lockdown in China: چین کے ژیان میں لاک ڈاؤن نافذ - چین کے ژیان شہر میں لاک ڈاؤن

کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے بعد چین نے 13 ملین افراد پر مشتمل ژیان شہر کو مکمل لاک ڈاؤن China Imposes Lockdown in Xi'an City کردیا ہے اور ہر گھر کے صرف ایک فرد کو ہر دوسرے دن خریداری کرنے کی اجازت ہے۔ یہ فیصلہ بدھ کے روز گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں مقامی طور پر منتقل ہونے والے کورونا وائرس کے 52 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد لیا گیا۔

China imposes lockdown in Xi'an city to prevent spread of corona
چین نے کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ژیان میں لاک ڈاون نافذ کردیا
author img

By

Published : Dec 24, 2021, 7:47 PM IST

چین نے کورونا کے پھیلاو Corona in China کو روکنے کے لیے ژیان شہر میں لاک ڈاون نافذ China imposes lockdown in Xi'an city کر دیا ہے۔ شہر کے عہدیداروں نے تمام رہائشیوں کو گھر میں ہی رہنے کا حکم دیا جب تک کہ ان کے پاس باہر جانے کی کوئی اہم وجہ نہ ہو اور خصوصی معاملات کے علاوہ شہر جانے اور جانے والی تمام نقل و حمل کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ہر گھر کے صرف ایک فرد کو ہر دوسرے دن خریداری کرنے کی اجازت ہے اور باقی صرف اپنی کمپنیوں یا برادریوں کے پیش کردہ سرٹیفکیٹ کے ساتھ باہر جا سکتے ہیں،۔

حکام کا خیال ہے کہ یہ کورونا کے کیسز 4 دسمبر کو پاکستان سے آنے والی پرواز سے منسلک ہے، جہاں کم از کم چھ مسافروں میں ڈیلٹا ویریئنٹ پایا گیا تھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ابھی تک، ژیان میں اومیکرون قسم کے کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔

13 ملین کی آبادی والے شہر نے ٹریفک کنٹرول کو بھی مضبوط کیا اور مقامی باشندوں کو جب تک ضروری نہ ہو شہر چھوڑنے پر پابندی لگا دی۔

یہ بھی پڑھیں: Omicron Variant: اومیکرون ویریئنٹ کے پھیلاو کی رفتار ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی تیز

شہر کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ لمبی دوری کے مسافروں کی نقل و حمل کو معطل کر دیا گیا ہے اور ٹیکسیوں اور آن لائن کار ہیلنگ سروسز کو درمیانے اور زیادہ خطرہ والے علاقوں میں کام کرنے یا شہر سے باہر کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

وبا کی روک تھام اور روزی روٹی کی ضروریات کے علاوہ ہر قسم کی سرگرمیاں اور اجتماعات کو معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ صرف چوتھی بار ہے جب کسی بڑے چینی شہر کو "کنٹرولڈ ایریا" لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔ اگرچہ پچھلی وباء نے اسی طرح کی پابندیاں دیکھی ہیں، لیکن وہ عام طور پر صرف مخصوص علاقوں پر لاگو ہوتی ہیں جہاں انفیکشن سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھین: First Omicron Death in Britain: برطانیہ میں اومیکرون سے پہلی موت کی تصدیق

چین نے اپنے زیرو ٹرانسمیشن پروگرام کے تحت وبائی امراض پر قابو پانے کے سخت اقدامات اپنا رہا ہے، جس کے نتیجے میں بار بار لاک ڈاؤن، یونیورسل ماسکنگ اور بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جاتی ہے۔

ان اقدامات کو حالیہ دنوں میں 4 فروری سے بیجنگ سرمائی اولمپک کھیلوں کے آغاز سے پہلے بڑھا دیا گیا ہے۔

ژیان پابندیاں کچھ سخت ترین ہیں جب سے 2020 میں چین نے وسطی شہر ووہان میں اور اس کے آس پاس 11 ملین سے زیادہ لوگوں پر 2019 کے آخر میں کووڈ 19 کا پہلی بار پتہ چلنے کے بعد سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا۔

چین نے کورونا کے پھیلاو Corona in China کو روکنے کے لیے ژیان شہر میں لاک ڈاون نافذ China imposes lockdown in Xi'an city کر دیا ہے۔ شہر کے عہدیداروں نے تمام رہائشیوں کو گھر میں ہی رہنے کا حکم دیا جب تک کہ ان کے پاس باہر جانے کی کوئی اہم وجہ نہ ہو اور خصوصی معاملات کے علاوہ شہر جانے اور جانے والی تمام نقل و حمل کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ہر گھر کے صرف ایک فرد کو ہر دوسرے دن خریداری کرنے کی اجازت ہے اور باقی صرف اپنی کمپنیوں یا برادریوں کے پیش کردہ سرٹیفکیٹ کے ساتھ باہر جا سکتے ہیں،۔

حکام کا خیال ہے کہ یہ کورونا کے کیسز 4 دسمبر کو پاکستان سے آنے والی پرواز سے منسلک ہے، جہاں کم از کم چھ مسافروں میں ڈیلٹا ویریئنٹ پایا گیا تھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ابھی تک، ژیان میں اومیکرون قسم کے کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔

13 ملین کی آبادی والے شہر نے ٹریفک کنٹرول کو بھی مضبوط کیا اور مقامی باشندوں کو جب تک ضروری نہ ہو شہر چھوڑنے پر پابندی لگا دی۔

یہ بھی پڑھیں: Omicron Variant: اومیکرون ویریئنٹ کے پھیلاو کی رفتار ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی تیز

شہر کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ لمبی دوری کے مسافروں کی نقل و حمل کو معطل کر دیا گیا ہے اور ٹیکسیوں اور آن لائن کار ہیلنگ سروسز کو درمیانے اور زیادہ خطرہ والے علاقوں میں کام کرنے یا شہر سے باہر کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

وبا کی روک تھام اور روزی روٹی کی ضروریات کے علاوہ ہر قسم کی سرگرمیاں اور اجتماعات کو معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ صرف چوتھی بار ہے جب کسی بڑے چینی شہر کو "کنٹرولڈ ایریا" لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔ اگرچہ پچھلی وباء نے اسی طرح کی پابندیاں دیکھی ہیں، لیکن وہ عام طور پر صرف مخصوص علاقوں پر لاگو ہوتی ہیں جہاں انفیکشن سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھین: First Omicron Death in Britain: برطانیہ میں اومیکرون سے پہلی موت کی تصدیق

چین نے اپنے زیرو ٹرانسمیشن پروگرام کے تحت وبائی امراض پر قابو پانے کے سخت اقدامات اپنا رہا ہے، جس کے نتیجے میں بار بار لاک ڈاؤن، یونیورسل ماسکنگ اور بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جاتی ہے۔

ان اقدامات کو حالیہ دنوں میں 4 فروری سے بیجنگ سرمائی اولمپک کھیلوں کے آغاز سے پہلے بڑھا دیا گیا ہے۔

ژیان پابندیاں کچھ سخت ترین ہیں جب سے 2020 میں چین نے وسطی شہر ووہان میں اور اس کے آس پاس 11 ملین سے زیادہ لوگوں پر 2019 کے آخر میں کووڈ 19 کا پہلی بار پتہ چلنے کے بعد سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.