چینی حکام نے منگل کے روز نئے کورونا وائرس کی وجہ سے چوتھی موت کی تصدیق کردی ہے۔ اب تک اس وائرس سے 195 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ ایک انسان سے دوسرے کے اندر اس وائرس کا پھیلنا ممکن ہے۔
ایف نیوز کی خبر کے مطابق صحت کمیشن کے ماہرین کی ٹیم کے سربراہ ژونگ نانشن نے کہا کہ جنوبی صوبے 'کینٹن' میں کم از کم دو مریضوں کو ایک دوسرے سے رابطے کے سبب وائرس کا مرض لاحق ہوا ہے۔
ژونگ نے کہا کہ مریضوں کو دیکھنے گئے ان کے رشتے دار بھی اس مرض سے متاثر ہوئے ہیں۔
منگل کے روز 89 سالہ ایک شخص کے موت کی تصدیق کی گئی، جنہیں وائرس کے سبب 17 جنوری کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ متعدد ہیلتھ ورکرز بھی اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
ژونگ نے کہا کہ اس نئے وائرس کی نشاندہی محض دو ہفتوں میں ہی کر لی گئی ہے۔ یہ وائرس سنہ 2003 میں ظاہر ہونے والے وائرس 'سارس' کی طرح نہیں ہے۔ سارس کے سبب دنیا بھر میں 813 ہلاکتیں ہوئی تھیں، جن میں 646 ہلاکتیں محض چین میں ہوئی تھیں۔
چین کے علاوہ تھائی لینڈ میں بھی دو دیگر معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ ساتھ ہی جنوبی کوریا اور جاپان میں اس وائرس کے ایک ایک مریض پائے گئے ہیں۔
چینی وزیر اعظم لی کے کیانگ نے اس بیماری سے لڑنے کے لیے ایک مخصوص ٹیم کی تشکیل کا اعلان کیا۔
عالمی ادارہ صحت بدھ کے روز ماہرین کا اجلاس منعقد کرے گا تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ چین میں موجود کورونا وائرس کے بین الاقوامی سطح پر پھیلنے سے کس قدر ہنگامی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔