مشرقی ایشیائی سمٹ(آسیان) کا چھتیسواں پروگرام ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں منعقد ہوا۔ اس دوران اتوار کو 'ریجنل کمپریہنسیو اکنامک پارٹنرشپ' یعنی آرسیپ کی میٹنگ میں دنیا کے سب سے بڑے تجارتی معاہدے پر چین سمیت 15 ممالک نے دستخط کیے۔
اس معاہدے کے بعد رکن ممالک کے مابین ہونے والی تجارت پر پہلے ہی سے کم ٹیرف کو مزید کم کر دیا جائے گا۔
اس موقع پر آسیان کے 10 رکن ممالک نے شرکت کی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس معاہدے میں بھارت کے لیے دروازے کھلے رکھے گئے ہیں، کیوں کہ گذشتہ برس بینکاک میں ہونے والے آرسیپ کے اجلاس سے بھارت نے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔
آسیان، ایشیائی پیسیفک علاقے کا سب سے بڑا اسٹیج ہوتا ہے، جہاں رکن ممالک ایک ٹیبل پر آکر باہمی تجارتی اور ثقافتی امور سے متعلق تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
آر سی ای پی کیا ہے؟
در اصل آر سی ای پی یعنی 'ریجنل کمپریہنسیو اکنامک پارٹنرشپ' آسیان کے 10 ممالک کے علاوہ 6 دیگر ممالک آسٹریلیا، چین، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ، جاپان اور بھارت پر مشتمل ایک اتحاد ہے، جسے سنہ 2012 میں بنایا گیا تھا۔
آسیان کے علاوہ ان چھ ممالک کے درمیان ایف ٹی اے 'فری ٹریڈ ایگریمنٹ' یعنی ایک فری ٹریڈ کا معاہدہ ہے، جس کے تحت ان ممالک میں یورپی اتحاد کی طرح آزادانہ تجارت کے معاملات ہوتے ہیں۔