طالبانی سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ افغانستان میں ایک مستقل جنگ بندی تبھی ہوپائے گی جب ملک میں سرکاری نظام اسلامی ہوجائے گا۔
شاہین نے دوحہ میں افغان حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے الگ ہفتہ کو کہا کہ امارات اسلامیہ چاہتا ہے کہ حکومت کا نظام اسلامی ہوجائے، جس روز ایسا کیا جاتا ہے تواسی دن جنگ بند ہوجائے گی۔
افغان حکومت اور طالبان تحریک کے مابین امن معاہدہ کے لیے ہفتہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین -افغان مذاکرات کا اغاز ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ رواں برس فروری میں دوحہ میں ہی امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا، جس میں دونوں فریق (افغان حکومت اور طالبان)کی جانب سے قیدیوں اور بندیوں کی رہائی کی شرط رکھی گئی تھی۔
اس عمل کے پورا ہونے کے بعد بین افغان مذاکرات کا اغاز ہونے کی شرط رکھی گئی تھی۔
آج سے شروع ہوئی بات چیت کے ایجنڈے کے اہم موضوعات میں مستقل جنگ بندی،افغانستان کے مستقبل کاسیاسی نظام اور سماجی امور کی ایک سیریزشامل ہے۔