حکومت پاکستان نے سکڑتے ہوئے غیر ملکی ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے چین، روس اور قازقستان سمیت دیگر ممالک سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان چین سے 3 ارب ڈالر اور روس اور قازقستان سے 2 ارب ڈالر مانگنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے قرض کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے، جس کے معاہدے پر رواں ماہ کے آخر میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین Prime Minister Imran Khan's visit to China کے دوران دستخط کیے جانے کی امید ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے Islamabad to strengthen its foreign exchange reserves چین سے 3 ارب ڈالر قرض لینے کا ارادہ رکھتا ہے، جبکہ روس اور قازقستان سے اضافی 2 ارب ڈالر ایم ایل ون ریلوے منصوبے پر خرچ کیے جائیں گے۔
قرض کے معاہدوں پر ایک سال کی مدت کے لیے توسیع اور ری ایڈجسٹمنٹ کی لچک کے ساتھ دستخط کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (International Monetary Fund) سے 6 ارب ڈالر کے معطل شدہ قرض پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pak PM Imran Khan on opposition: استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا گیا، تو خطرناک ہوگا: عمران خان
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسلام آباد آئی ایم ایف کی جانب سے رکھی گئی شرائط کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
مالی سال 2022-23 کے لیے ملک کی مجموعی فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ 30 بلین ڈالر ہونے کے ساتھ پاکستان کا معاشی بحران Pakistan's economic crisis بہت زیادہ بڑھ رہا ہے۔ اس سے عمران خان کی زیرقیادت حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے پاس واپس جانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔