شمال مغربی شام کے التہ کیمپ میں بے گھر ہونے والے بچوں کے لئے دوبارہ اسکول کھول دیا گیا ہے۔ حالانکہ ناقص انفراسٹرکچر کے درمیان انہیں کورونا وائرس سے احتیاط کرنا ہے۔
میڈیکل این جی او 'میڈیسن سینس فرنٹیئرس' کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران اس خطے میں 1،225 کورونا کے معاملات درج کیے گئے ہیں، جو صرف ایک ماہ میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔
یہاں تعلیم سے متعلق سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ یہاں کے بچوں کے لیے فاصلاتی تعلیم ممکن نہیں ہے۔ ایک اسکول ٹیچر نے بتایا کہ یہاں بیشتر خاندانوں کے پاس موبائل فون نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم ان بچوں کے لئے ہر ممکنہ حد تک ہر بچے اور دوسرے کے درمیان فاصلہ رکھنے کے ساتھ تعلیمی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں'۔
واضح رہے کہ شمالی شام کا علاقہ شامی باغی گروپز کے زیر قبضہ ہے اور یہاں تقریبا 30 لاکھ افراد کی آبادی ہے۔ ان میں سے بیشتر افراد حلب اور ادلب صوبوں میں سرکاری کارروائیوں کے نتیجے میں بے گھر ہو گئے ہیں۔
اس علاقے کے تعلیمی اور طبی شعبوں کے بنیادی ڈھانچوں کو بمباری سے شدید نقصان پہنچا ہے۔