ETV Bharat / international

برطانوی بحری جہازاب بھی ایران کے قبضے میں: برطانیہ - برطانوی بحری جہاز اب بھی ایران کے قبضے میں

برطانیہ میں ایرانی سفیر حمید بعیدی نژاد نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا ہےکہ عدالتی اور قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد برطانوی جہاز کو چھوڑ دیا گیا ہے۔

برطانوی بحری جہاز اب تک ایران کے قبضے میں
author img

By

Published : Sep 24, 2019, 12:42 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 7:37 PM IST

برطانیہ کا کہنا ہے کہ ایرانی افواج کے ذریعہ قبضے میں لیا گیا برطانوی تیل بردار جہاز 'اسٹینا امپیرو' اور اس کا عملہ بدستور ایران کی غیرقانونی حراست میں ہے۔

برطانیہ نے کہا کہ اسے چھوڑنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ برطانیہ نے تہران سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانوی تیل بردار جہاز اور اس کے عملے کو فوری طور پر رہا کرے۔

دوسری جانب برطانیہ میں ایرانی سفیر حمید بعیدی نژاد نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا ہےکہ عدالتی اور قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد برطانوی جہاز کو چھوڑ دیا گیا ہے۔

ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی کا بھی کہنا ہے کہ تہران نے برطانوی آئل ٹینکر کوچھوڑ دیا ہے۔ اس تیل بردار جہاز کو دو ماہ سے بھی زیادہ عرصے تک ایران کی تحویل میں رکھا گیا تھا۔

ربیعی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا قانونی طریقہ کار مکمل ہوچکا ہے اور اسی کے مطابق آئل ٹینکر کی رہائی کے لیے شرائط مکمل ہوچکی ہیں اور وہ جہاز چلا سکتے ہیں۔

اتوار کو اسٹینا ایمپرو کی مالک سویڈش فرم کے چیف ایگزیکٹو ایرک ہینل نے بتایا تھا کہ انھیں آج صبح جہاز کو آیندہ چند گھنٹے میں چھوڑنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس لیے جہاز کو چھوڑنے کے لیے سیاسی فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے رواں برس 19 جولائی کو اس ٹینکر کو ضبط کر لیا تھا۔

پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ انھوں نے اسٹینا ایمپرو کو آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی جہاز رانی کی خلاف ورزیوں کے الزام میں قبضے میں لیا تھا، لیکن انھوں نے یہ کارروائی جبل الطارق میں اس سے دو ہفتے قبل ایک ایرانی تیل بردار جہاز گریس اول کو پکڑنے کے ردعمل میں کی تھی۔

یادرہے کہ ایران نے چار ستمبر کو اس برطانوی جہاز کے عملہ کے 23 میں سے سات ارکان کو رہا کردیا تھا مگر 16 ارکان ابھی تک اس کے زیر حراست تھے۔

برطانیہ کا کہنا ہے کہ ایرانی افواج کے ذریعہ قبضے میں لیا گیا برطانوی تیل بردار جہاز 'اسٹینا امپیرو' اور اس کا عملہ بدستور ایران کی غیرقانونی حراست میں ہے۔

برطانیہ نے کہا کہ اسے چھوڑنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ برطانیہ نے تہران سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانوی تیل بردار جہاز اور اس کے عملے کو فوری طور پر رہا کرے۔

دوسری جانب برطانیہ میں ایرانی سفیر حمید بعیدی نژاد نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا ہےکہ عدالتی اور قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد برطانوی جہاز کو چھوڑ دیا گیا ہے۔

ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی کا بھی کہنا ہے کہ تہران نے برطانوی آئل ٹینکر کوچھوڑ دیا ہے۔ اس تیل بردار جہاز کو دو ماہ سے بھی زیادہ عرصے تک ایران کی تحویل میں رکھا گیا تھا۔

ربیعی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا قانونی طریقہ کار مکمل ہوچکا ہے اور اسی کے مطابق آئل ٹینکر کی رہائی کے لیے شرائط مکمل ہوچکی ہیں اور وہ جہاز چلا سکتے ہیں۔

اتوار کو اسٹینا ایمپرو کی مالک سویڈش فرم کے چیف ایگزیکٹو ایرک ہینل نے بتایا تھا کہ انھیں آج صبح جہاز کو آیندہ چند گھنٹے میں چھوڑنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس لیے جہاز کو چھوڑنے کے لیے سیاسی فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے رواں برس 19 جولائی کو اس ٹینکر کو ضبط کر لیا تھا۔

پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ انھوں نے اسٹینا ایمپرو کو آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی جہاز رانی کی خلاف ورزیوں کے الزام میں قبضے میں لیا تھا، لیکن انھوں نے یہ کارروائی جبل الطارق میں اس سے دو ہفتے قبل ایک ایرانی تیل بردار جہاز گریس اول کو پکڑنے کے ردعمل میں کی تھی۔

یادرہے کہ ایران نے چار ستمبر کو اس برطانوی جہاز کے عملہ کے 23 میں سے سات ارکان کو رہا کردیا تھا مگر 16 ارکان ابھی تک اس کے زیر حراست تھے۔

Intro:Body:

kdd


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 7:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.