افغانستان کے دارالحکومت کابل میں آج سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے سے ایک گاڑی میں سوار کم از کم تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب حکومتی مذاکرات کار طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز کرنے کے لیے قطر میں موجود ہیں۔
وزیر داخلہ کے ترجمان، طارق آرائین نے بتایا کہ اس حملے میں عوامی تحفظ فورس کے ترجمان ہلاک ہونے والے تین میں سے ایک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک شخص اس حملے میں زخمی بھی ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: فضائی حملوں میں 15 شہری ہلاک
کسی نے بھی فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ داعش نے حالیہ مہینوں میں دارالحکومت کابل میں متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس میں انہوں نے ایسے تعلیمی اداروں پر بھی حملہ کیا ہے جہاں طلبا پڑھنے جاتے ہیں۔ ان حملوں میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر طالب علم تھے۔
آج حملہ اس وقت ہوا جب افغان مذاکرات کاروں نے طالبان کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری تنازعہ کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔