انڈونیشی امدادی کارکنان نے اتوار کی صبح جاوا سمندر سے جسم کے اعضا، لباس اور دھات وغیرہ کو برآمد کرلیا ہے۔
انڈونیشیا ریسکیو ٹیم نے بوئنگ 737-500 کے لاپتہ ہونے کے اگلے دن یعنی آج اپنی تحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔
- تلاشی کی کوششیں شروع:
وزیر ٹرانسپورٹ بودی کریا سمادی نے صحافیوں کو بتایا کہ حکام نے حادثے کے مقام کے ممکنہ مقام کی نشاندہی کرنے کے بعد تلاشی کی کوششیں شروع کردی ہیں۔
نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی باگس پرہاہیتو نے ایک بیان میں کہا یہ ٹکڑے لنکاانگ جزیرے اور لکی جزیرے کے مابین سار ٹیم کے ذریعہ پائے گئے ہیں۔
- افراد خاندان سخت پریشان:
ہفتہ کے روز لاپتہ مسافرین کے افراد خاندان جکارتہ ہوائی اڈے پر جمع ہوئے، جہاں سے روانہ ہونے والے سریویجایا ایئر مسافر جیٹ کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
اطلاع کے مطابق لاپتہ طیارے کے کچھ آثار دستیاب ہوئے ہیں۔ جس میں مسافروں کا سامان سفر اور چند لاشیں دستیاب ہوئی ہیں۔
انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کی ترجمان اڈیتا ایراوتی نے بتایا کہ بوئنگ 737-500 نے تقریبا 1:56 بجے جکارتہ سے روانہ ہوا اور صبح 2:40 بجے کنٹرول ٹاور سے رابطہ ختم ہوگیا۔
حکام کے مطابق یہ طیارہ جکارتہ سے انڈونیشیا کے بورنیو جزیرے پر واقع مغربی کلیمانٹن صوبے کے دارالحکومت پونتیاک کے لئے 90 منٹ کے سفر کے لیے اپنی اڑان بھرا تھا۔
ایراوتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی کمیٹی کے تعاون سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
- طیارے میں 62 مسافرین تھے:
حکام کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت سے گھریلو اڑان پر پرواز کے چند منٹ بعد ہی سری وجیہا کے ایک مسافر جیٹ طیارے میں 62 مسافرین تھے۔
انڈونیشیا کی وزارت برائے نقل و حمل کی ترجمان انیتا ایراوتی نے کہا کہ لاپتہ طیارہ کے بارے میں تحقیقات کے لیے کئی اضافی عملے کو تعینات کردیا گیا ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ بودی کریا سمنی نے بتایا کہ فلائٹ ایس جے 182 کو صبح 2:36 بجے پرواز سے ایک گھنٹہ کے لئے تاخیر ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بوئنگ 737-500 چار منٹ بعد ریڈار سے غائب ہوگیا، جب پائلٹ نے ہوائی ٹریفک کنٹرول سے 29،000 فٹ (8،839 میٹر) کی اونچائی تک جانے کے لئے رابطہ کیا۔
ٹیلیویژن فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ جکارتہ اور پونتیاک کے ہوائی اڈوں پر انتظار کرتے ہوئے طیارے میں سوار افراد کے رشتہ داروں اور دوستوں دعا کررہے اور گلے مل رہے تھے۔
انڈونیشیا دنیا کی سب سے بڑی جزیرہ نما ملک ہے جس میں 260 ملین سے زیادہ آبادی ہے۔