امریکی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ بغدادی کی لاش کو معیاری طریقہ عمل اور مسلح تنازعات کےقانون کے تحت مکمل طورپر پر اسلامی رسم و رواج کے مطابق سمندر میں دفن کردیاگیا۔حالا کہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اسے کس جگہ پر دفن کیاگیا اور اس عمل میں کل کتنا وقت لگا۔انہوں نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ بغدادی کی لاش کو طیارے سے سمندر میں ڈال دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بغدادی کی لاش کو فورنسک ڈی این اے جانچ کے لئے ایک محفوظ مرکز پر لے جایاگیا تھا تاکہ اس کی شناخت کی تصدیق کی جاسکے۔اس کے بعد اسے دفن کردیا گیا۔
اس سے پہلے القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کو بھی اسی طرح سمندر میں دفنایا گیاتھا لیکن اسے دفن کرنے سے پہلے کافی لمبا عمل اختیا کیا گیا تھا۔اس کی لاش کو طیارہ بردار جہاز یوایس ایس کارل ونسن سے سمندر میں لے جایا گیا اور سفید چادر دمیں لپیٹ کر سمندر میں ڈال دیاگیا۔لادن 2011 میں پاکستان کے ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی میں مارا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ بغدادی کو جس جگہ مارا گیا،وہاں سے کچھ سامان بھی ملا ہے لیکن اس کے بارے میں تفصیلی اطلاع نہیں دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ امریکی دستوں نے بغدادی کے دو ساتھیوں کوبھی حراست میں لیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو شمال مغربی شام میں امریکہ کے خصوصی دستوں کے حملے میں بغدادی کے مارے جانے کا اعلان کیاتھا۔بتایا گیا تھا کہ شمال مغربی شام میں امریکہ کے سوان دستے نے ایک طرف سے بند سرنگ میں آئی ایس کے سرغنہ کا پیچھے کیا اورجب اس کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں بچا تو اس نے اپنی جیکٹ میں لگےبم میں دھماکہ کرے اپنے ساتھ ساتھ دو دیگر کو اڑا لیاتھا۔امریکہ نے پیر کوسلامتی دستوں کی کارروائی میں آئی ایس ترجمان ابو الحسن مہاجر کے بھی مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔