غزہ پٹی میں دستکار مختلف مشکلات کے باوجود روایتی کاموں کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہاں مختلف قسم کی فیکٹریز قائم ہیں، جن میں فرنیچر اور گلاس سازی کی فیکٹریز کافی معروف ہیں۔
فیکٹری کے مصنوعات روم سیٹ، ڈائننگ ٹیبل اور کرسی وغیرہ ویسٹ بینک، اسرائیل، خلیج فارس اور امریکہ کے بازاروں میں بھیجے جاتے ہیں۔
غزہ میں حکومتی سطح پر درآمدات و برآمدات میں دشواریوں کی وجہ سے فیکٹریز کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے اسرائیل نے خام چیزوں کے درآمدات و برآمدات پر پابندیاں عائد کر دی، جس کے باعث غزہ میں 50 فیصد بے روزگاری میں اضافہ کے ساتھ مقامی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ صدیوں سے غزہ کے روایتی دستکاری نے فلسطین کی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ غزہ سے مختلف سامان دوسرے خطوں میں بھی بھیجے جاتے رہے ہیں، لیکن متعدد صنعتوں کو درپیش چیلینجیز کے سبب اپنا وجود برقرار رکھنا نا ممکن ہو گیا ہے۔
سنہ 1975 سے غزہ کی تجارت میں کافی اضافہ ہوا لیکن سنہ 2000 میں دوسری فلسطینی بغاوت کی وجہ سے تجارت میں کساد بازاری شروع ہوگئی۔
وہیں سنہ 2007 میں 'حماس' کے عسکریت پسندوں کے غزہ پر قابض ہونے کی وجہ سے مقامی تجارت کی حالت مزید بدتر ہوگئی۔
حماس کے علاقے پر قابض ہونے کے سبب اسرائیل اور مصر نے غزہ کے سرحدی علاقے کو بند کرنے کا فیصلہ کر دیا تھا، جس سے مقامی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔