پاکستان کے رکن، قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھارتی فوج کے ونگ کمانڈر ابھینندن کی رہائی کے حوالے سے ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ صادق کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کو خوف تھا کہ بھارت حملہ نہ کر دے، اس خوف سے پاکستان نے ونگ کمانڈر ابھینندن کو افرا تفری میں رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں ایک تقریر میں کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک اہم اجلاس میں کہا تھا کہ اگر پاکستان ابھینندن کو نہیں چھوڑتا ہے تو بھارت 9 بجے تک حملہ کر رہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے اپوزیشن رہنماؤں کو بتایا کہ قریشی نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پارلیمانی رہنماؤں کو حکومت کے کاموں کی تائید کرنے کے لئے کہا تھا۔
ایاز صادق نے کہا کہ مجھے یاد ہے شاہ محمود قریشی اس ملاقات میں تھے جہاں عمران خان نے شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا اور آرمی چیف باجوہ آئے تھے لیکن ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور پیشانی پر پسینہ آرہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے کہا کہ خدا کے واسطے ابھینندن کو جانے دیں، رات نو بجے بھارت حملہ کرنے والا ہے۔ اس کے ساتھ صادق نے بار بار واقعات کا تذکرہ کیا۔
مقامی میڈیا نے صادق کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپوزیشن نے تمام امور پر حکومت کی حمایت کی ہے لیکن وہ اس کی مزید حمایت نہیں کر سکے گا۔
واضح ہو کہ گذشتہ سال فروری میں پاکستانی فضائیہ کے خلاف جوابی کاروائی میں ونگ کمانڈر ابھینندن کا مگ 21 گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے بعد پاکستانی سکیورٹی فورسز نے انھیں پکڑ لیا تھا۔