ETV Bharat / international

9/11 کے متاثرین کو افغان اثاثوں سے معاوضہ دینے کا بائیڈن کا فیصلہ غیر منصفانہ: طالبان: Biden's decision to compensate 9/11 victims with Afghan assets unfair - افغانستان کے مرکزی بینک کے تقریباً 10 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے منجمد

طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی Taliban's deputy spokesman Inamullah Samangani on us نے کہا کہ "افغانستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر Afghanistan's foreign exchange reserves کو سنبھالنے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کا حالیہ فیصلہ ایک جلد بازی، غیر منصفانہ جوابی کارروائی ہے، جو امریکہ کی بدترین اخلاقیات کو ظاہر کرتا ہے۔"

Biden's decision to compensate 9/11 victims with Afghan assets unfair
Biden's decision to compensate 9/11 victims with Afghan assets unfair
author img

By

Published : Feb 14, 2022, 1:17 PM IST

طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی Taliban's deputy spokesman Inamullah Samangani on us نے اتوار کو افغانستان کے اثاثوں سے 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو معاوضہ Compensation for 9/11 terrorist attacks by Afghan assets ادا کرنے کے واشنگٹن کے غیر منصفانہ فیصلے پر تنقید کی۔

سنہوا نیوز ایجنسی نے سمنگانی کے حوالے سے کہا کہ "افغانستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر Afghanistan's foreign exchange reserves کو سنبھالنے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کا حالیہ فیصلہ ایک جلد بازی، غیر منصفانہ جوابی کارروائی ہے، جو امریکہ کی بدترین اخلاقیات کو ظاہر کرتا ہے۔"

اگست 2021 میں افغانستان سے اپنی فوجوں کے انخلاء کے بعد امریکہ نے افغانستان کے مرکزی بینک کے تقریباً 10 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں، The United States has frozen nearly ً 10 billion in assets of Afghanistan's central bank جس سے جنگ زدہ ایشیائی ملک میں معاشی بدحالی اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔

جمعہ کو جاری ہونے والے ایک حکم نامے میں، بائیڈن نے مبینہ طور پر 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو ہرجانے کی صورت میں افغانستان کے اثاثوں سے 3.5 بلین ڈالر مختص کرنے اور طالبان کی رضامندی کے بغیر انسانی امداد کے لیے 3.5 بلین ڈالر دینے کا حکم دیا ہے۔

سمنگانی نے کہا کہ "فوجی شکست سے دوچار ہونے کے بعد، امریکہ اب ایسا غیر منصفانہ فیصلہ کر کے اپنی اخلاقی شکست پر مہر ثبت کر رہا ہے۔ افغان اثاثے امریکی افغانوں کو معاوضے یا انسانی امداد کے طور پر ادا نہیں کر سکتے کیونکہ وہ افغانستان میں ہیں۔

نیویارک اور واشنگٹن پر 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے سمنگانی نے کہا کہ ’’سب جانتے ہیں کہ کوئی افغان ملوث نہیں تھا، کوئی حملہ آور افغانی نہیں تھا، حملوں میں استعمال ہونے والے طیارے کا تعلق افغانستان اور اس علاقے سے نہیں تھا جہاں سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملے کیے گئے ان کا تعلق افغانستان سے نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ "افغانستان کے اثاثوں سے معاوضہ لینا سراسر ناانصافی اور غیر منصفانہ ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: Afghan Foreign Minister: ہم امریکہ سمیت تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں

سمنگانی نے امریکہ پر افغانستان میں اپنی 20 سالہ فوجی موجودگی کے دوران افغانوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجیوں نے 100,000 سے زیادہ افغانوں کو ہلاک کیا ہے۔

"لاکھوں افغان گرفتار اور زخمی اور بے گھر ہوئے، اور کس کو معاوضہ دیا جائے؟"

انہوں نے کہا کہ دنیا کا امیر ترین ملک دنیا کے غریب ترین ملک کی جیبوں سے چوری کر رہا ہے۔

طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی Taliban's deputy spokesman Inamullah Samangani on us نے اتوار کو افغانستان کے اثاثوں سے 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو معاوضہ Compensation for 9/11 terrorist attacks by Afghan assets ادا کرنے کے واشنگٹن کے غیر منصفانہ فیصلے پر تنقید کی۔

سنہوا نیوز ایجنسی نے سمنگانی کے حوالے سے کہا کہ "افغانستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر Afghanistan's foreign exchange reserves کو سنبھالنے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کا حالیہ فیصلہ ایک جلد بازی، غیر منصفانہ جوابی کارروائی ہے، جو امریکہ کی بدترین اخلاقیات کو ظاہر کرتا ہے۔"

اگست 2021 میں افغانستان سے اپنی فوجوں کے انخلاء کے بعد امریکہ نے افغانستان کے مرکزی بینک کے تقریباً 10 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں، The United States has frozen nearly ً 10 billion in assets of Afghanistan's central bank جس سے جنگ زدہ ایشیائی ملک میں معاشی بدحالی اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔

جمعہ کو جاری ہونے والے ایک حکم نامے میں، بائیڈن نے مبینہ طور پر 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو ہرجانے کی صورت میں افغانستان کے اثاثوں سے 3.5 بلین ڈالر مختص کرنے اور طالبان کی رضامندی کے بغیر انسانی امداد کے لیے 3.5 بلین ڈالر دینے کا حکم دیا ہے۔

سمنگانی نے کہا کہ "فوجی شکست سے دوچار ہونے کے بعد، امریکہ اب ایسا غیر منصفانہ فیصلہ کر کے اپنی اخلاقی شکست پر مہر ثبت کر رہا ہے۔ افغان اثاثے امریکی افغانوں کو معاوضے یا انسانی امداد کے طور پر ادا نہیں کر سکتے کیونکہ وہ افغانستان میں ہیں۔

نیویارک اور واشنگٹن پر 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے سمنگانی نے کہا کہ ’’سب جانتے ہیں کہ کوئی افغان ملوث نہیں تھا، کوئی حملہ آور افغانی نہیں تھا، حملوں میں استعمال ہونے والے طیارے کا تعلق افغانستان اور اس علاقے سے نہیں تھا جہاں سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملے کیے گئے ان کا تعلق افغانستان سے نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ "افغانستان کے اثاثوں سے معاوضہ لینا سراسر ناانصافی اور غیر منصفانہ ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: Afghan Foreign Minister: ہم امریکہ سمیت تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں

سمنگانی نے امریکہ پر افغانستان میں اپنی 20 سالہ فوجی موجودگی کے دوران افغانوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجیوں نے 100,000 سے زیادہ افغانوں کو ہلاک کیا ہے۔

"لاکھوں افغان گرفتار اور زخمی اور بے گھر ہوئے، اور کس کو معاوضہ دیا جائے؟"

انہوں نے کہا کہ دنیا کا امیر ترین ملک دنیا کے غریب ترین ملک کی جیبوں سے چوری کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.