بھوٹان اور چین نے اپنے سرحدی تنازع کے تعلق سے بات چیت کو تیزی سے آگے بڑھانے کے مقصد سے تین جہتی روڈمیپ کو منظوری فراہم کرتے ہوئے آج اس سلسلے میں ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
ایک ورچوئل میٹنگ میں بھوٹان کے وزیر خارجہ لیونپو ٹانڈی ڈورجی اور چین کے معاون وزیر خارجہ وجیانگ ھاؤ نے اس ایم او یو پر دستخط کئے۔ ایم او یو کی کاپیاں بعد میں سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کے حوالے کی جائیں گی۔
یہ معلومات بھوٹان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں دی گئی۔
بھوٹان اور چین کے مابین سرحدی مذاکرات 1984 میں شروع ہوئے تھے اور دونوں فریقوں کے درمیان سرحدی مسائل پر 24 دور اور ماہر گروپ کی دس دور کی میٹنگیں ہوچکی ہیں۔
یہ مذاکرات 1984 میں سرحدی تنازعات کے حل کے لیے رہنما اصولوں کے مشترکہ دستاویزات اور 1988 کی بھوٹان چین سرحد پر امن، استحکام اور وجود برقرار رکھنے کے معاہدے کی روشنی میں ہو رہے ہیں۔
ریلیز کے مطابق رواں سال اپریل میں کنمنگ میں ایکسپرٹ گروپ کی 10 ویں میٹنگ کے دوران دونوں فریق اس تین مرحلوں پر مشتمل روڈ میپ پر رضامند ہوئے تھے جس سے سرحدی تنازعہ کے تعلق سے جاری بات چیت کا عمل تیز کرنے میں مدد ملے گی۔
بھوٹان کی وزارت خارجہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس روڈ میپ کا خوشگوار، باہمی افہام و تفہیم کے جذبے سے نفاذ بھوٹان اور چین کے درمیان سرحدی مسئلے کا دونوں فریقوں کو قابل قبول حل کامیابی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔
(یو این آئی)