بیجنگ نے بھارت میں چینی ایپس پر پابندی پر تشویش کا اظہار کرت ہوئے کہا کہ اس سے چینی کمپنیوں کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔ Ban on Chinese Apps in India
چین کی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ بھارت میں 220 سے زیادہ چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی لگانا بیجنگ کے لیے فکرمندی کی بات ہے اور اس سے چینی کمپنیاں متاثر ہوں گی۔
وزارت کے ترجمان گاؤ فینگ نے بتایا کہ "ایک مخصوص مدت سے، متعلقہ بھارتی محکمے ملک میں چینی کاروباری اداروں اور متعلقہ خدمات پر دباؤ ڈالنے کے لیے کئی اقدامات کر رہے ہیں، جس سے چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچا ہے، چین نے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔" Beijing concern over ban on Chinese apps in India
انہوں نے اس پر اپنی فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں مثبت رویہ کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے پر غور کرے گا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دو طرفہ تجارت 2021 میں ہر سال کے لحاظ سے 43 فیصد بڑھ کر 125.7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: India to Ban 54 More Chinese APPs: قومی سلامی کے لیے خطرہ، 54 چینی ایپ پر پابندی لگانے کا فیصلہ
باخبر ذرائع نے پیر کو بتایا کہ بھارت نے مزید 54 چینی ایپس پر پابندی لگائے گا جو ہندوستان کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے 2020 سے اب تک کل 224 چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کی ہے۔ جس میں یو سی، وی چیٹ، ٹک ٹاک، براؤزر سمیت مختلف ایپس شامل ہیں۔ یہ فیصلہ لداخ میں بین الاقوامی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا گیا تھا۔