ETV Bharat / international

بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کو جزیرے پر بھیجنے کا سلسلہ جاری

بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نام کے جزیرے پر بھیج دیا ہے۔

bangladesh relocates third group of rohingya refugees
بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر بھیج دیا ہے
author img

By

Published : Jan 29, 2021, 10:06 PM IST

بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کی منتقلی کو روکنے کے لیے حقوق انسانی کی تنظیموں کی اپیل کے باوجود حکومت کی جانب سے پناہ گزینوں کو 'بھاشن چار' نام کے جزیرے پر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے روہنگیا پناہ گزینوں کی سلاماتی کا کا حوالہ دیتے ہوئے تیسرے گروپ کو خلیج بنگال کے نشیبی جزیرے پر بھیج دیا ہے۔

بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کو جزیرے پر بھیجنے کا سلسلہ جاری

بنگلہ دیش کی حکومت کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کے منصوبے کا مقصد بہتر رہائشی حالات کی فراہمی ہے جبکہ دس لاکھ سے زائد ان مہاجرین کو ان کے وطن میانمار واپس بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں۔

بنگلہ دیش کے بحریہ کے کمانڈر محمد مزمل حق نے بتایا کہ جنوب مشرقی بندرگاہ شہر چٹوگرام سے بحریہ کے چار بحری جہازوں میں 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر 1778 مہاجرین کو بھیجا گیا ہے۔

bangladesh relocates third group of rohingya refugees
بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر بھیج دیا ہے

انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو جزیرے پر بھیجنے سے پہلے ڈاکٹروں کے ذریعے ان کا معائنہ کیا گیا اور جب وہ پہنچیں گے تو انہیں کھانا اور رہائش دی جائے گی۔

حق نے مزید کہا کہ 'ہمیں امید ہے کہ وہ سلامتی کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کریں گے'۔

وہیں، متعدد انسانی حقوق اور سرگرم کارکنان کے گروپوں کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کو بنگلہ دیش سے 34 کلومیٹر دور نامعلوم جزیرے پر جانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے جو پہلے غیر آباد تھا اور سیلاب، بارش کی وجہ سے جزیرہ ڈوب جاتا ہے۔

bangladesh relocates third group of rohingya refugees
بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر بھیج دیا ہے

یہ بھی پڑھیے:

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کورونا کا ٹیکہ لگوایا

جنوبی افریقی فوج میں مسلم خواتین کو حجاب پہننے کی اجازت

بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ ان کی بحریہ نے 112 ملین ڈالر سے زیادہ کی لاگت سے جزیرے کو سیلاب سے بچانے کے لیے 12 کلومیٹر طویل ڈیم تعمیر کیا ہے۔ وہاں پر مہاجرین کے لیے مکانات، ہسپتال اور مساجد بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مہاجرین کو ان کی رضا مندی کے بعد ہی منتقلی کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور کسی پر بھی منتقلی کے لیے دباؤ نہیں ڈالا گیا ہے۔

بنگلہ دیش حکومت کا مزید کہنا ہے کہ کسی کو بھی وہاں جانے کے لیے مجبور نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن مہاجرین اور انسانی حقوق کے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو اس جزیرے پر جانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کی منتقلی کو روکنے کے لیے حقوق انسانی کی تنظیموں کی اپیل کے باوجود حکومت کی جانب سے پناہ گزینوں کو 'بھاشن چار' نام کے جزیرے پر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے روہنگیا پناہ گزینوں کی سلاماتی کا کا حوالہ دیتے ہوئے تیسرے گروپ کو خلیج بنگال کے نشیبی جزیرے پر بھیج دیا ہے۔

بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کو جزیرے پر بھیجنے کا سلسلہ جاری

بنگلہ دیش کی حکومت کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کے منصوبے کا مقصد بہتر رہائشی حالات کی فراہمی ہے جبکہ دس لاکھ سے زائد ان مہاجرین کو ان کے وطن میانمار واپس بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں۔

بنگلہ دیش کے بحریہ کے کمانڈر محمد مزمل حق نے بتایا کہ جنوب مشرقی بندرگاہ شہر چٹوگرام سے بحریہ کے چار بحری جہازوں میں 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر 1778 مہاجرین کو بھیجا گیا ہے۔

bangladesh relocates third group of rohingya refugees
بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر بھیج دیا ہے

انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو جزیرے پر بھیجنے سے پہلے ڈاکٹروں کے ذریعے ان کا معائنہ کیا گیا اور جب وہ پہنچیں گے تو انہیں کھانا اور رہائش دی جائے گی۔

حق نے مزید کہا کہ 'ہمیں امید ہے کہ وہ سلامتی کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کریں گے'۔

وہیں، متعدد انسانی حقوق اور سرگرم کارکنان کے گروپوں کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کو بنگلہ دیش سے 34 کلومیٹر دور نامعلوم جزیرے پر جانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے جو پہلے غیر آباد تھا اور سیلاب، بارش کی وجہ سے جزیرہ ڈوب جاتا ہے۔

bangladesh relocates third group of rohingya refugees
بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کے تیسرے گروپ کو 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر بھیج دیا ہے

یہ بھی پڑھیے:

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کورونا کا ٹیکہ لگوایا

جنوبی افریقی فوج میں مسلم خواتین کو حجاب پہننے کی اجازت

بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ ان کی بحریہ نے 112 ملین ڈالر سے زیادہ کی لاگت سے جزیرے کو سیلاب سے بچانے کے لیے 12 کلومیٹر طویل ڈیم تعمیر کیا ہے۔ وہاں پر مہاجرین کے لیے مکانات، ہسپتال اور مساجد بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مہاجرین کو ان کی رضا مندی کے بعد ہی منتقلی کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور کسی پر بھی منتقلی کے لیے دباؤ نہیں ڈالا گیا ہے۔

بنگلہ دیش حکومت کا مزید کہنا ہے کہ کسی کو بھی وہاں جانے کے لیے مجبور نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن مہاجرین اور انسانی حقوق کے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو اس جزیرے پر جانے کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.