امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے جس میں چینی فوج کے ساتھ سیکیورٹی سے متعلق تبادلے اور آلات کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔
چین کی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تبادلے پر پابندی متعلق یہ ایگزیکٹو آرڈر 11 جنوری 2021 سے عمل میں آئے گا۔
ٹرمپ نے اس ایگزیکٹو آرڈر کو منظوری دینے کے بعد کہا 'اس ایگزیکٹو آرڈر میں چین کی کمیونسٹ آرمی کی کسی بھی کمپنی کے ساتھ آلات اور سیکیورٹی سے متعلق تبادلے کی آلات کی خرید و فروخت پر پابندی نافذ رہے گی'۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ 'میں نے وزیر خزانہ کو وزیر دفاع، وزیر خارجہ، قومی انٹلیجنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر اور دیگر اہم محکموں کے سربراہوں سے مشاورت کے بعد مناسب کاروائی کرنے کے لئے اختیار دیا ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'وہ ضروری اقدامات اٹھاکر اس ایگزیکٹو آرڈر کو نافذ کریں گے'۔
واضح رہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں چینی فوج کی بڑھتی سرگرمیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین تناؤ کی صورتحال ہے۔
چین نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے۔
تائیوان کے معاملے کے بارے میں چین اور امریکہ کے مابین ٹکراؤ کی صورتحال ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے چند ماہ قبل 24 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ میں شامل کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ کمپنیاں چین کی کمیونسٹ پارٹی کو بحیرہ جنوبی چین میں انسان ساختہ جزیرے کی تعمیر میں مدد فراہم کررہی ہیں۔