آزادی مارچ آج پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے گی۔ مولانا فضل الرحمن پاکستان کے سب سے سینئر لیڈروں میں سے ایک ہیں اوروہ اس مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔ آج کل مولانا پاکستان میں سب سے زیادہ سرخیوں میں ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے گزشتہ انتخاب میں کامیابی حاصل نہیں کی تھی بلکہ ان کا انتخاب طاقتور فوج نے خود ہی کر لیا تھا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اس وقت اپنی مدت اقتدار کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن اسلام آباد کی طرف چل رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ہزاروں اسلام کے حامی ہیں جو عمران خان کی حکومت گرانا چاہتے ہیں۔ عمران خان انہیں ’مولانا ڈیزل’ کے نام سے پکارتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے گزشتہ انتخاب میں کامیابی حاصل نہیں کی تھی بلکہ ان کا انتخاب طاقتور فوج نے خود ہی کر لیا تھا۔ حالانکہ ان کے اس دعوے کو عمران خان نے مسترد کردی ہے, لیکن یہ بات پاکستانی عوام کی بڑی جماعت کے درمیان جولائی 2018 میں ہوئے انتخاب سے قبل ہی گردش کر رہی ہے۔
جے یو آئی ف کے اعلان کے مطابق ان کا مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہو گا۔ ان کا دعوٰی ہے کہ ان کے اس مارچ میں سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں افراد شامل ہیں۔
یہ مارچ کب تک جاری رہے گا یہ واضح نہیں، اسی لیے اس مارچ میں شامل افراد نے ہر طرح کے مکمل انتظامات کیے ہیں یہاں تک کہ اپنے ساتھ مکمل زادِ راہ لیے ہوئے ہیں۔